کویت اردو نیوز ، 19 اکتوبر 2023: امریکی محکمہ خارجہ کےاعلیٰ عہدیدارنےاسرائیل کوفوجی امدادفراہم کرنےپراحتجاجاً اپنےعہدے سے استعفیٰ دےدیا۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ میں سیاسی اور عسکری امور کے ڈائریکٹر جوش پال نے اپنے استعفیٰ میں لکھا ہے کہ ان کے لیے اسرائیل کو مسلسل فوجی امداد فراہم کرنے کی امریکی حکومت کی پالیسی سے اتفاق کرنا ممکن نہیں ہے۔
نیویارک ٹائمز کے ساتھ ایک انٹرویو میں، پال نے یہ بھی کہا کہ "اسرائیل کو اپنے دشمنوں کی نسلوں کو مارنے کا لائسنس دینے سے دشمنوں کی ایک نئی نسل پیدا ہوگی، جو بالآخر امریکہ کے مفاد میں نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی حکومت کئی دہائیوں سے ان غلطیوں کو دہرا رہی ہے، اس لیے وہ اس عمل کا حصہ بننے سے انکاری ہیں۔
جوش پال 11 سال تک امریکہ کی جانب سے اپنے اتحادیوں کو ہتھیاروں کی فراہمی میں ملوث رہا۔
انہوں نے کہا کہ وہ مشرق وسطیٰ میں تنازعات کے ایک فریق کو ہتھیاروں کی فراہمی کی حمایت نہیں کر سکتے۔ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی نشاندہی کرنا ہماری ذمہ داری تھی، لیکن ہم ایسا کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
جوش پال نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی اسرائیلیوں اور فلسطینیوں دونوں کے لیے مزید مصائب کا باعث بنے گی، جو کہ امریکا کے مفاد میں نہیں ہے، لیکن چونکہ میں اس بارے میں کچھ نہیں کر سکتا تھا، اس لیے میں نے استعفیٰ دے دیا۔
جوش پال نے کہا، "انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنا ہماری ذمہ داری ہے، چاہے کوئی بھی ان کا ارتکاب کر رہا ہو ۔
واضح رہے کہ امریکا اسرائیل کو سالانہ 3 ارب 80 کروڑ ڈالر سے زائد کی فوجی امداد فراہم کرتا ہے۔