کویت اردو نیوز ، 20 اکتوبر 2023؛ اسپتالوں اور ایک چرچ کے بعد اب ایک تاریخی مسجد کو اسرائیلی بمباری کا نشانہ بنایا گیا ہے، جس میں العمری الکبیر مسجد شہید ہوگئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل غزہ اور مغربی کنارے میں رہائشی علاقوں اور مذہبی مقامات پر بمباری جاری رکھے ہوئے ہے۔
مغربی کنارے کے علاقے نور الشمس میں پناہ گزینوں کے کیمپ پر بمباری کی گئی جس میں خواتین اور بچوں سمیت 12 افراد شہید ہوگئے۔
اسرائیل نے مغربی کنارے میں کئی عمارتوں کو بھی نشانہ بنایا جن میں حماس کے جنگجوؤں کے رہنے کا شبہ تھا تاہم حملے کے وقت عمارتیں خالی ہونے کی وجہ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
اسی طرح غزہ کے شمالی علاقے میں بمباری میں ایک چرچ بھی تباہ ہوا، جس میں 12 افراد ہلاک اور ایک درجن سے زائد زخمی ہوگئے۔
اسرائیلی فوج وہیں نہیں رکی بلکہ شمالی علاقے میں واقع تاریخی العمری الکبیر مسجد پر بمباری کی جس میں مسجد مکمل طور پر منہدم ہوگئی۔
ایرانی حمایت یافتہ تنظیم حزب اللہ نے حماس کی مدد کی جبکہ اسرائیلی طیاروں نے بھی لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر بمباری کی۔
واضح رہے کہ غزہ اور مغربی کنارے میں اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 3 ہزار 900 سے تجاوز کر گئی ہے جب کہ زخمیوں کی تعداد 15 ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے۔
دوسری جانب حماس کے حملے میں ہلاک ہونے والے اسرائیلیوں کی تعداد 1400 ہے اور 4000 کے قریب زخمی ہیں۔
اسرائیلی دھمکیوں کے باعث شمالی غزہ سے نقل مکانی کرنے والوں کی تعداد 600,000 سے تجاوز کر گئی ہے اور ان 600,000 مہاجرین کے لیے کوئی پناہ گاہ دستیاب نہیں ہے۔
اسرائیلی ناکہ بندی کی وجہ سے لاکھوں لوگ پانی، خوراک اور بجلی سے محروم ہیں۔ پیاس، بھوک اور غربت نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں۔