کویت اردو نیوز 22 اکتوبر: غزہ پر جاری اسرائیلی حملوں کے جواب میں، کویتی رکن پارلیمنٹ حمدان العجمی نے انکشاف کیا کہ وہ اپنے متعدد ساتھیوں کے ساتھ عرب پارلیمنٹ کو ایک تجویز پیش کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جس کے مطابق اسرائیلی حملے کے بارے میں اختیار کیے جانے والے طریقہ کار پر بحث کے لیے ایک غیر معمولی اجلاس منعقد کیا جائے گا۔
العجمی نے کہا کہ اس تجویز میں عرب ممالک کے لیے تجاویز شامل ہوں گی کہ وہ امریکا اور مغرب کو تیل کی سپلائی روک دیں اور عرب ممالک میں امریکی سفیروں کو اسرائیل کی حمایت کی وجہ سے برطرف کریں۔
دوسری جانب کویت میں تعینات ہونے والی نئی امریکی سفیر "کیرن ساساہارا” کا استقبال نہ کرنے کے لیے رکن پارلیمان عبدالکریم الکنداری کی کال کی حمایت کا اعلان کرنے والے اراکین پارلیمنٹ کی تعداد اب تک سات ہو گئی ہے۔
بل میں مذکورہ قانون میں دو نئے آرٹیکلز شامل کیے گئے ہیں۔ پہلا آرٹیکل کویت میں افراد اور قانونی اداروں پر اسرائیل یا اس کے شہریوں کے ساتھ ہمدردی ظاہر کرنے پر پابندی کے علاوہ اسرائیل کے لئے ہمدردی ظاہر کرنے والے عالمی برانڈز کے ساتھ بھی لین دین پر پابندی عائد کرتا ہے۔ جو کوئی بھی اس پیش کردہ قانون کے آرٹیکل کی خلاف ورزی کا مرتکب ہو اسے تین سے دس سال تک قید کی سزا دی جائے گی اور زیادہ سے زیادہ 5,000 دینار جرمانہ عائد کیا جائے۔
اگر سزا یافتہ ایک قانونی ادارہ ہے تو اس قانونی ادارے کا متعلقہ اہلکار سزا سے مشروط ہوگا۔ تمام صورتوں میں، ضبط شدہ سامان اور جرائم کے ارتکاب میں استعمال ہونے والی گاڑیاں، اگر کوئی ہیں، ضبط کر لی جائیں گی۔
مزید برآں، پارلیمنٹ کی کمیٹی برائے خارجہ امور نے اراکین پارلیمنٹ، سول سوسائٹی کی تنظیموں اور شہریوں کو ایک اجلاس میں شرکت کی دعوت دی جو آج 22 اکتوبر 2023 بروز اتوار غزہ پر جاری اسرائیلی حملے پر بات چیت کے لیے منعقد ہونے والی ہے۔
کمیٹی نے وضاحت کی کہ یہ یقینی بنانے کے لیے کہ اجلاس صرف مذمتی بیانات تک محدود نہ رہے اور میٹنگ کے نتیجے میں عملی طریقہ کار نکلے،کمیٹی قانون کی خلاف ورزی کے مرتکب افراد کے خلاف سزاؤں کو سخت کرنے کے بلوں اور تجاویز پر بحث کرے گی۔
بہت اچھی معلومات ہیں