کویت اردو نیوز 24 اکتوبر 2023: وکیل علی حباب الدویخ نے مبارک اسپتال میں ملازمت کرنے والی ایک ہندوستانی نرس کے بارے میں پبلک پراسیکیوشن کو باضابطہ طور پر شکایت جمع کرائی ہے جس نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر فلسطینی بچوں کی ہلاکتوں، اسپتال پر بمباری اور اس پر صہیونی ادارے کا جھنڈا آویزاں کرنے والے اسرائیلی اقدامات کی حمایت کا اظہار کیا ہے۔
ان اقدامات کو کویت کے قانونی قوانین اور امیری فرمان کی خلاف ورزی کے طور پر دیکھا جاتا ہے، جس نے کویت اور اسرائیل کے درمیان حالت جنگ کا اعلان کیا تھا۔
الدویخ نے اپنی شکایت میں خاص طور پر ہسپتال پر ہونے والے المناک بمباری کے تناظر میں فلسطین کی حمایت میں کویتی حکومت اور اس کے عوام کے مضبوط مؤقف پر زور دیا۔ انہوں نے وزیر صحت کی جانب سے نرسوں اور ڈاکٹروں کو صہیونی ادارے کے خلاف احتجاج کرنے کی کال کی طرف اشارہ کیا۔
الدویخ نے کہا کہ "اس کے باوجود، مبارک الکبیر ہسپتال کی ایک نرس نے اپنے واٹس ایپ سٹیٹس میں صہیونی ہستی کا جھنڈا بڑی دلیری کے ساتھ آویزاں کیا اور اس طرح اس مجرمانہ فعل کی توثیق کی۔”
انہوں نے نرس کے خلاف قانونی کارروائی کی درخواست کرتے ہوئے پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر کو اپنی سرکاری شکایت کی تفصیل دی۔ الدویخ نے اس بات پر زور دیا کہ اس کے اقدامات سے صیہونی ادارے کی حمایت اور کویت کے ریاستی سلامتی کے قانون کی بے توقیری کا اظہار ہوتا ہے۔
کویتی قانون آرٹیکل سات کو مدنظر رکھتے ہوئے بھارتی نرس کو اس قانون کی خلاف ورزی کرنے پر کم سے کم پانچ سال قید اور زیادہ سے زیادہ عمر قید ہو سکتی ہے۔
مزید برآں، الدویخ نے کویت اور عالم اسلام کے مسلمانوں سے مطالبہ کیا کہ وہ ملکی اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق صیہونی وجود اور اس کے حامیوں کا مقابلہ کریں۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ اگر سرحدوں کے آر پار براہ راست تصادم ممکن نہ بھی ہو تب بھی داخلی کوششیں صہیونی وجود پر نمایاں اثر ڈال سکتی ہیں۔