کویت اردو نیوز ، 24 اکتوبر 2023 : جب قسمت کسی شخص پر مہربان ہو تو اس پر کہیں سے بھی دولت کی بارش ہو سکتی ہے، ایسا چلی کے ایک خوش قسمت شخص کے ساتھ ہوا جب اسے اپنے والد کی پرانی بینک بک مل گئی اور وہ امیر بن گیا۔
Xquiel Hinojosa نامی شخص کے والد کا 10 سال قبل انتقال ہو گیا تھا اور خاندان میں سے کسی کو بھی والد کے مخصوص بینک اکاؤنٹ اور بچت کے بارے میں علم نہیں تھا۔
مذکورہ شخص اپنے مرحوم والد کا سامان چیک کر رہا تھا کہ اسے چھ دہائیوں پرانی بینک پاس بک ملی اور پھر اس کی حیرت کی انتہا نہ رہی کیونکہ وہ راتوں رات کروڑ پتی بن گیا تھا۔
1960ء کی دہائی میں، ہینوجوسا کے والد مکان خریدنے کے لیے بچت کر رہے تھے۔ پاس بک سے پتہ چلتا ہے کہ اس دوران وہ تقریباً ایک لاکھ چالیس ہزار پیسو، (تقریباً $163) بچانے میں کامیاب رہا۔
یہ رقم تب سے بینک میں تھی ، جس کے بعد، سود اور افراط زر کے ساتھ، اس 140,000 پیسو کی قیمت ایک بلین پیسو، یا آج کے تقریباً 1.2 ملین ڈالر (INR 8.22 کروڑ) سے بڑھ گئی ہے۔
اس کے والد کا 10 سال قبل انتقال ہو گیا تھا اور خاندان میں کسی کو بھی اس کے والد کے مخصوص بینک اکاؤنٹ اور بچت کے بارے میں علم نہیں تھا۔
والد کی موت کے بعد، پاس بک کئی دہائیوں تک ایک باکس میں محفوظ رہی جو ہینوجوسا کو گھر کی صفائی کے دوران ملی۔
بدقسمتی سے ان کے والد کا بینک بہت پہلے بند ہو گیا تھا۔ تاہم پاس بک پر ’اسٹیٹ گارنٹی‘ لکھا ہوا تھا جس کے تحت بینک ادائیگی نہ کرنے کی صورت میں حکومت ادائیگی کرے گی۔
تاہم، موجودہ حکومت نے اسے ادا کرنے سے انکار کر دیا، جس کے بعد ہینوجوسا نے قانونی کارروائی کا سہارا لیا۔ کئی عدالتوں نے ہینوجوسا کے حق میں فیصلہ دیا، لیکن حکومت نے ہر بار اپیل کی۔
آخر کار سپریم کورٹ نے ان کے حق میں فیصلہ دیا اور حکومت کو انہیں 1 بلین چلی پیسو ادا کرنے پڑے۔