کویت اردو نیوز: شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ و ماڈل عائزہ خان نے فلسطین کے حق میں پوسٹ نہ کرنے پر شدید تنقید کے بعد مداحوں سے معافی مانگ لی۔
گزشتہ ایک ماہ سے غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری جاری ہے جس کے نتیجے میں معصوم بچوں سمیت 12 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
جہاں دنیا بھر کے فنکار فلسطین پر اسرائیل کی دہشت گردی کے خلاف آواز بلند کر رہے ہیں اور غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ بھی کر رہے ہیں وہیں انسٹاگرام پر 13 ملین سے زائد فالوورز رکھنے والی اداکارہ عائزہ خان کی خاموشی نے ان کے مداحوں کی محبت نفرت میں بدل دی۔
مداحوں نے عائزہ خان سے وجہ پوچھی تو اداکارہ کا کہنا تھا کہ ان کے لیے دعاروزانہ پوسٹ کرنے سے بہتر ہے، اس لیے زیادہ سے زیادہ دعا کریں اور دوسروں پر انگلیاں اٹھانے اور ایک دوسرے پر الزام تراشی سے گریز کریں۔
اس پوسٹ کے بعد عائزہ خان کو ایک بار پھر مداحوں کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا جس کے بعد عائزہ نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ سے پوسٹ ڈیلیٹ کر دی۔
تاہم اب عائزہ خان نے اس پورے معاملے کے حوالے سے اپنے آفیشل انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک تفصیلی نوٹ جاری کیا ہے جس میں انہوں نے وضاحت دیتے ہوئے اپنے مداحوں سے معذرت کی ہے۔
عائزہ خان نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ ’سوشل میڈیا پر میرے الفاظ کا غلط مطلب لیا جا رہا ہے، میں جواز پیش کرنے یا وضاحت کرنے کی کوشش نہیں کروں گی کیونکہ میرا خدا جانتا ہے کہ میرے ارادے بدنیتی پر مبنی نہیں تھے لیکن میں اپنے جذبات کا اظہار کرنے میں ناکام رہی‘۔
اداکارہ نے کہا کہ میں ذاتی طور پر اور اپنی ٹیم کی جانب سے معذرت خواہ ہوں، میرے بیان سے جن لوگوں کو تکلیف پہنچی میں ان سے تہہ دل سے معافی مانگتی ہوں اور اس سنگین معاملے کی طرف میری توجہ مبذول کرانے پر آپ سب کا شکریہ۔
ان کا کہنا تھا کہ ’’میں بھی انسان ہوں، مجھ سے بھی غلطیاں ہوسکتی ہیں لیکن میں آپ سب کو یقین دلاتی ہوں کہ دوبارہ ایسا کچھ نہیں ہوگا‘‘۔
عائزہ خان نے فلسطین میں جاری ظلم و ستم کے بارے میں کہا، "میں جب بھی اس ظلم کو دیکھتی ہوں، میں بے بس اور غمگین ہوتی ہوں، اگرچہ میری آگاہی کوئی فوری حل نہیں لاتی لیکن میں دعا کے ذریعے حالات کو بدل سکتی ہوں۔” تو میں اللہ پر ایمان رکھتی ہوں۔”
اداکارہ نے مزید کہا کہ اس ظلم کو ختم کرنے کے لیے متحد ہو جائیں، زیادہ سے زیادہ دعا کریں کیونکہ ہمیں خدا کی مدد کی ضرورت ہے اور میری دعائیں فلسطینیوں کے ساتھ ہیں۔