کویت اردو نیوز : ہندوستان میں ایک ایسا گھر بھی موجود ہے ، جس کی چھت کے تلے ایک ہی خاندان کے 199 افراد رہ رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت کی شمال مشرقی ریاست میزورم کے گاؤں بکٹونگ میں دنیا کا سب سے بڑا خاندان ہے ، جہاں 199 افراد ایک ہی چھت کے نیچے رہتے ہیں۔
زیونا اس خاندان کی سرپرست تھیں جن کی 38 بیویاں، 89 بچے تھے۔ زیونا کا انتقال 2021 میں 76 سال کی عمر میں ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس کی طبی پیچیدگیوں کے باعث ہوا۔
تاہم، اس کا خاندان بیکٹونگ کی پہاڑیوں میں بنے ایک کمپلیکس زیونا میں ایک ہی چھت کے نیچے رہ رہا ہے۔ زیونا کے کچھ بچے شادی شدہ ہیں اور کچھ کی متعدد بیویاں ہیں۔ خاندان کے افراد کی تعداد اب 199 ہے۔
ہر کوئی دن میں دومرتبہ کھانےکےلیے اپنےگھر کے بڑے ہال میں جمع ہوتاہے، جو کھانےکےکمرے سے زیادہ کینٹین کی طرح لگتاہے۔ اراکین روزمرہ کے کاموں سے لے کر کھانے اور مالیات تک ہر چیز کا اشتراک کرتے ہیں۔ زیونا کے خاندان کا کہنا ہے کہ وہ زیونا کی میراث کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔
خاندان کے دیگر افراد اپنے بچوں کو ایسی جگہوں پر بھیجنے کے لیے تیار ہیں جہاں وہ بہتر تعلیم حاصل کر سکتے ہیں اور زندگی میں کامیاب ہونے کے امکانات کو بہتر بنا سکتے ہیں جبکہ اس وقت بڑھتے ہوئے خاندان کے لیے گاؤں میں ایک اور گھر تعمیر کیا جا رہا ہے۔ سیاحوں کی ایک متاثر کن تعداد کو دور دراز گاؤں بکتاونگ کی طرف راغب کرتا ہے۔
خاندان کے سربراہ نے کہا کہ 199 افراد پر مشتمل خاندان کو ساتھ رکھنا، انہیں کھانا کھلانا اور ان کے کپڑوں کا انتظام کرنا کوئی آسان کام نہیں ہے لہٰذا خاندان کا ہر فرد خاندان کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے کام میں اپنا داخل ڈالتا ہے، چاہے وہ کھیتوں میں مختلف فصلیں لگا کر، خاندان کی چار کارپینٹری ورکشاپ یا ایلومینیم ورکشاپ میں مزدوری کر کے کرتا ہے۔
صرف دو روز کا کھانا ایک ہی ایک بڑا کام ہے، کیونکہ ان میں کم از کم 80 کلو چاول کے علاوہ بہت سے دیگر اجزا شامل ہوتے ہیں، جو کہ ایک بڑے ڈبے میں تیار کیے جاتے ہیں جنہیں پھر صاف کرنا پڑتا ہے لیکن یہ بھی مشترکہ کام ہیں، اس لیے کسی کو شکایت نہیں۔