کویت اردو نیوز : سعودی عرب کے پبلک پراسیکیوشن نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ٹریفک کی خلاف ورزیوں کے نتیجے میں موت یا معذوری جیسے سنگین نتائج برآمد ہوں گے، اس لیے سخت قانونی اقدامات کیے جائیں گے۔
سعودی قانون کے مطابق خلاف ورزی اور لاپرواہی کی وجہ سے حادثات کے ذمہ دار گاڑی چلانے والوں کو سخت سزائیں دی جائیں گی، جن میں چار سال تک قید اور 200,000 ریال جرمانہ بھی شامل ہے۔
پبلک پراسیکیوشن نے اس بات پر زور دیا کہ خلاف ورزیوں یا لاپرواہی کے رویے کے نتیجے میں ٹریفک حادثات غیر قانونی ہیں اور قانونی احتساب کا مطالبہ کرتے ہیں۔ سخت سزائیں موت، جسم کے کسی عضو کے نقصان، یا اس کے کام میں خرابی کا باعث بننے والے حادثات کے جواب میں ہیں۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سعودی عرب میں 2022 میں بڑے حادثات میں 6.8 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے، 2021 کے مقابلے میں 17000 حادثات ریکارڈ کیے گئے، 2021 میں یہ 18000 سے زیادہ حادثات تک پہنچ گئی تھی ۔
ٹریفک سیفٹی کی وزارتی کمیٹی نے کہا کہ کار حادثات کے نتیجے میں ہونے والی اموات کی شرح میں 2.1 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
حادثات کے بعد تباہ ہونے والی گاڑیوں کی تعداد میں 28 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، 2022 میں 1.8 ملین حادثات ریکارڈ کیے گئے، جبکہ 2021 میں یہ تعداد 1.4 ملین تھی۔
کمیٹی نے کہا کہ 2022 میں کار حادثات کے نتیجے میں زخمی ہونے والوں کی تعداد میں 2.7 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، 2021 کے مقابلے میں 24,000 زخمی ریکارڈ کیے گئے، 2021 میں یہ تعداد 25,000 سے زیادہ زخمیوں تک پہنچ گئی تھی ۔