کویت اردو نیوز : بہت سے لوگ موسم بدلتے ہی گلے میں خراش کی شکایت کرتے ہیں لیکن کچھ لوگ ان تمام چیزوں کے بارے میں سوچے بغیر اپنی پسندیدہ غذا کھانا بند نہیں کرتے اور اکثر یہ چیزیں انہیں فائدہ بھی پہنچاتی ہیں۔
اگر آپ یا آپ کے بچے کو کھانے کے بعد کوئی چیز نگلنے میں دشواری ہوتی ہے تو یہ گلے کی سوزش کا معاملہ ہو سکتا ہے۔
اس کے علاوہ گلے کی سوزش، زکام یا فلو کا وائرس، الرجی یا سگریٹ نوشی بھی گلے کی خراش کی کچھ وجوہات ہیں۔
لیکن کچھ ایسی غذائیں ہیں جو گلے میں خراش ہونے پر کھائی جا سکتی ہیں۔ آئس کریم کھانے سے آپ کے گلے کی سوزش میں مدد مل سکتی ہے کیا آپ نے کبھی سوچا ہے؟
اندرونی ادویات اور ریمیٹولوجی کے ماہر ڈاکٹر جینت ٹھاکریا کے مطابق، گلے کی سوزش کی ایک وجہ ماحولیاتی عوامل ہو سکتے ہیں۔
ان کے مطابق ‘اس کی وجہ خشک ہوا یا دھواں ہو سکتا ہے، جس سے گلے میں سوزش یا جلن ہو سکتی ہے۔’
جرنل کیورز میں شائع ہونے والی 2020 کی ایک تحقیق کے مطابق، آئس کریم ٹنسلیکٹومی کی وجہ سے گلے کی خراش کو کم کرنے میں کامیاب رہی۔ اگرچہ یہ علاج نہیں ہے، آئس کریم آپ کے گلے کی سوزش کو عارضی طور پر راحت فراہم کر سکتی ہے۔
ڈاکٹر ٹھاکریا کیمطابق، ‘ٹھنڈا درجہ حرارت گلےکو بےحس کرنےمیں مدددیتاہے اور درد اور سوزش کو بھی کم کرتاہے’۔
ان کے مطابق آئس کریم مصالحے دار کھانوں سے ہونے والی جلن کی صورت میں بھی گلے کو سکون دیتی ہے۔
گلے کی خراش کے لیے آپ کے لیے کون سی آئس کریم بہترین ہے؟
مارکیٹ میں بہت سے ذائقوں اور اقسام کی آئس کریم دستیاب ہونے کے باعث صحیح آئس کریم کا انتخاب ایک مشکل مرحلہ ہے لیکن یہ آپ کے گلے کی سوزش کے لیے ضروری ہے۔
ہمیشہ کریمی اور نرم آئس کریموں کا انتخاب کریں جن سے گلے میں جلن کا امکان کم ہو، ونیلا اور دیگر ہلکے ذائقے بہتر ہیں۔
سخت اور کھٹے ذائقے والی آئس کریم جس میں لیموں یا چاکلیٹ ہوتی ہیں آپ کے گلے میں جلن پیدا کر سکتی ہیں۔
اس کے علاوہ، گری دار میوے اور کرنچ پر مشتمل آئس کریم سے پرہیز کرنا چاہیے کیونکہ وہ درد کو بڑھا سکتے ہیں۔