کویت اردو نیوز: جو نوجوان اپنی گاڑیوں کی ظاہری شکل بدل کر نئے ماڈلز کی طرح بنانا چاہتے ہیں، مثال کے طور پر 2010 کے ماڈل کے بیرونی حصے کو 2023 کے ماڈل کی طرح تبدیل کرتے ہوئے وہ خود کو جنرل ٹریفک ڈیپارٹمنٹ کے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پا سکتے ہیں اور انہیں سزا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
جبکہ گاڑیوں کے ماڈلز میں ردوبدل کرانے کے شائقین شوائیخ انڈسٹریل ایریا اور دیگر جگہوں پر واقع دکانوں اور گیراجوں میں گاڑی کی ظاہری شکل کو تبدیل کر کے اسے ایک نیا روپ دینے کے لیے پر جوش نظر آتے ہیں تاہم شاید وہ اس بات سے بے خبر ہیں کہ اس کا نتیجہ کیا ہو گا۔
اس تناظر میں، سیکورٹی ذرائع نے تصدیق کی کہ جنرل ٹریفک ڈیپارٹمنٹ نے ان گاڑیوں کو دو ماہ کی مدت کے لئے ضبط کرنا شروع کر دیا ہے جن کے مالکان ٹریفک قانون کے خلاف جنرل ٹریفک ڈیپارٹمنٹ سے اجازت لئے بغیر اپنی گاڑیوں کی ظاہری شکل تبدیل کرتے ہیں۔
ذرائع نے نشاندہی کی کہ محکمہ ٹریفک ان گاڑیوں کو حفاظتی مہم میں یا سڑکوں پر روک رہا ہے، ان گاڑیوں پر ’’بلاک‘‘ لگایا جارہا ہے جن کے مالکان نے 2010 سے 2023 کے ماڈلز کی بیرونی شکل تبدیل کی ہوئی ہے جبکہ محکمہ ٹریفک نے وزارت تجارت کے ساتھ مل کر صنعتی علاقوں میں کئی دکانیں بھی بند کر دی ہیں۔
ذرائع نے زور دے کر کہا کہ جرمانے میں گاڑی کو صرف دو ماہ کے لیے ضبط کرنا شامل نہیں ہے، بلکہ "بلاک” لگانا اور گاڑی کے مالک کو اس کی سابقہ حالت پر تبدیل کرنے کا پابند کرنا شامل ہے۔