کویت اردو نیوز : ذیابیطس ایک ایسی بیماری ہے جو انسانی جسم کو دیمک کی طرح کھا جاتی ہے۔
ذیابیطس کی نشوونما کے بعد، اب تک اس بیماری کا علاج کرنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔
تاہم شوگر لیول کو برقرار رکھنے کے لیے طرز زندگی میں صحت مند عادات کو شامل کرنا ضروری ہے تاکہ بیماری مزید سنگین نہ ہو۔
طبی ماہرین ذیابیطس کے مریضوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ کئی وجوہات کی بنا پر مٹر کو اپنی خوراک کا لازمی حصہ بنائیں۔
چونکہ ذیابیطس کے مریضوں کو کم کیلوریز والی غذائیں کھانے کا مشورہ دیا جاتا ہے، اس لیے مٹر ان کے لیے بہترین انتخاب ہیں۔
زیادہ وزن ہونا ٹائپ 2 ذیابیطس کا باعث بن سکتا ہے۔ ذیابیطس کے مریضوں میں وزن بڑھنا خون میں شکر کی سطح کو کنٹرول کرنا اور بھی مشکل بنا دیتا ہے۔
پوٹاشیم کی کمی ذیابیطس کے خطرے کو بڑھا سکتی ہے، اس لیے پوٹاشیم سے بھرپور ان مٹروں کو اپنی خوراک کا لازمی حصہ بنائیں۔
پوٹاشیم بلڈ پریشر کی سطح کو کنٹرول میں رکھنے میں بھی انتہائی مفید ہے۔
پروٹین انسانی جسم کے لیے بہت ضروری ہے، یہ بھوک کے احساس کو آسانی سے کم کر دیتا ہے۔ مٹر کو متوازن وزن کے لیے بھی بہترین سمجھا جاتا ہے کیونکہ ان میں موجود پروٹین ہے۔
فائبر کو ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بہترین کہا جاتا ہے۔ مٹر میں موجود فائبر بلڈ شوگر اور بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔