کویت اردو نیوز : سعودی عرب نے خطرے سے دوچار جنگلی حیات کی انواع کی غیر قانونی تجارت، شکار اور قتل سے نمٹنے کے لیے سخت اقدامات نافذ کیے ہیں۔
اسپیشل فورسز فار انوائرمینٹل سیکیورٹی، جو مملکت کے قدرتی ورثے کی حفاظت کے لیے ذمہ دار ہیں، نے ماحولیاتی قانون اور اس کے انتظامی ضوابط کی پابندی کی اہمیت پر زور دیا۔
ان ضوابط کے تحت، خطرے سے دوچار جنگلی حیات کی انواع کی تجارت، قتل یا شکار، ان کے مشتقات اور مصنوعات کے ساتھ، جرم کے زمرے میں آتا ہے۔ اس قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو بھاری جرمانے اور قید سمیت سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ان ضوابط کی خلاف ورزی کے مرتکب پائے جانے والے افراد پر 30 ملین ریال کے جرمانے عائد کیے جا سکتے ہیں، جو اسے ماحولیاتی جرائم کے لیے عائد کیے جانے والے سب سے بڑے جرمانے میں سے ایک بنا دیتا ہے۔
مزید برآں، مجرم قرار پانے والوں کو 10 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ بعض صورتوں میں، خلاف ورزی کرنے والوں کو جرم کی نوعیت اور شدت کے لحاظ سے دونوں سزاؤں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
اسپیشل فورسز برائے ماحولیاتی تحفظ نے ایک آگاہی مہم شروع کی ہے جس میں شہریوں اور رہائشیوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ مملکت کی قدرتی خوبصورتی اور جنگلی حیات کے تحفظ میں فعال کردار ادا کریں۔
انہوں نے افراد کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ ماحولیاتی یا جنگلی حیات سے متعلق جرائم کے کسی بھی واقعے کی فوری اطلاع دیں۔
اس طرح کی خلاف ورزیوں کی اطلاع دینے کے لیے مکہ، ریاض اور الشرقیہ کے علاقوں کے رہائشی حکام سے براہ راست نمبر 911 پر رابطہ کر سکتے ہیں۔
دریں اثنا، سعودی عرب کے دیگر علاقوں سے 999 اور 996 نمبروں کے ذریعے رپورٹس دی جانی چاہئیں۔