کویت اردو نیوز : اسرائیلی فوج نے غزہ میں لڑائی کے دوران خطرہ محسوس کرنے پر حماس کے زیر حراست تین یرغمالیوں کو غلطی سے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق جمعے کو شدید لڑائی کے باعث ہلاک اور زخمیوں کو دیر البلاح، خان یونس اور رفح کے اسپتالوں میں پہنچایا گیا۔ ہلاک ہونے والے تینوں یرغمالیوں کی شناخت ہو گئی ہے، جنہیں حماس کے 7 اکتوبر کو ہونے والے حملے کے دوران حراست میں لیا گیا تھا۔
یرغمالیوں کو شجائیہ میں ہلاک کیا گیا جہاں حالیہ دنوں میں اسرائیلی افواج حماس کے ساتھ شدید لڑائی میں مصروف ہیں۔ یرغمالیوں کی ہلاکت کے حوالے سے اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ شجائیہ میں لڑائی کے دوران فوج نے خطرہ محسوس کرتے ہوئے غلطی سے تین اسرائیلی یرغمالیوں کو ہلاک کر دیا۔
ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہگاری نے کہا کہ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ تینوں یا تو حماس کی حراست سے فرار ہو گئے تھے یا انہیں حماس نے رہا کر دیا تھا لیکن ہمیں ابھی تک تمام تفصیلات کا علم نہیں ہے۔ اور اس کی تحقیقات کر رہے ہیں.
اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے ایک بیان میں کہا کہ میں اغوا کیے گئے تین افراد کی موت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتا ہوں۔ ان ہلاکتوں پر سر شرم سے جھک گیا ہے۔
اسرائیلی فوج کے ہاتھوں اپنے ہی شہریوں کی ہلاکت پر اسرائیل میں احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ حماس نے 7 اکتوبر کو تقریباً 240 افراد کو یرغمال بنایا تھا۔جن میں سے کئی اب بھی حماس کی قید میں ہیں۔ ان میں سے کچھ کو جنگ بندی کے دوران رہا کر دیا گیا لیکن پھر اسرائیل نے جنگ بندی جاری رکھنے سے انکار کر دیا۔
تاہم تین یرغمالیوں کے بعد اب اسرائیلی حکام نے مزید یرغمالیوں کی رہائی کے لیے بات چیت کا فیصلہ کیا ہے۔ برطانوی اخبار گارجین کے مطابق نیتن یاہو اپنا نمائندہ قطر بھیج رہے ہیں۔