کویت اردو نیوز: کویت کی وزارت داخلہ نے اطلاع دی کہ ڈیوٹی کی انجام دہی کے دوران سیکیورٹی اہلکاروں پر حملہ کرنے کے واقعے کے فریقین کے خلاف قانونی اقدامات کیے گئے ہیں۔ سیکورٹی میڈیا ڈیپارٹمنٹ نے کہا کہ "وزارت داخلہ کے مطابق اپنی ڈیوٹی کے دوران سیکورٹی اہلکاروں پر حملوں کے بارے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ واقعے کے فریقین کے خلاف قانونی اقدامات کیے گئے ہیں اور ان کے خلاف مختلف مقدمات درج کیے گئے ہیں جو کہ مندرجہ ذیل ہیں:
- کام کرتے ہوئے سرکاری ملازم پر حملہ کرنا
- سرکاری ملازم کی توہین کرنا
- فون کا غلط استعمال (فوٹوگرافی یا ویڈیو بنانا)
ان کو 10 دن کے لیے سینٹرل جیل میں زیر التواء تفتیش رکھنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ گاڑی ٹریفک ریزرویشن گیراج منتقل کر دی جائے گی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ "وزارت داخلہ سیکورٹی اہلکاروں کی توہین کرنے والے اور ان پر حملہ کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹتی ہے۔”
قبل ازیں روزنامہ الرائ نے سیکیورٹی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے اطلاع دی تھی کہ گاڑی کے ڈرائیور پر لاپرواہی سے گاڑی چلانے کا الزام لگایا گیا تھا اور جس کی ایک ویڈیو کلپ جاری کی گئی تھی اس میں سیکیورٹی اہلکاروں پر حملہ بھی شامل تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ ملزم کے رشتہ داروں کو بھی تھانے میں حراست میں لے لیا گیا اور ضروری تحقیقات کے بعد گاڑی کو امپاؤنڈ گیراج میں منتقل کر دیا گیا اور واقعے کی 5 الزامات درج کیے گئے: 1- سرکاری ملازم کی توہین اور حملہ کرنا۔ کام کرتے ہوئے. 2- دھمکی دینا۔ 3- فون کا غلط استعمال۔ 4- طاقت کا غلط استعمال۔ 5- ملزم کو فرار ہونے میں کامیاب کرنا۔
خیال رہے کہ ایک کویتی شہری جو سال 2002 میں پیدا ہوا، اس کا سامنا گشت کرنے والے ایک ٹریفک افسر سے ہوا جس نے اسے لاپرواہی سے گاڑی چلانے پر روکا۔ پولیس افسر نے نوجوان کو گرفتار کرتے ہوئے پولیس کی گاڑی میں بیٹھنے کو کہا۔
اسی لمحے نوجوان کی ماں جبکہ نوجوان کا والد الگ الگ اپنی گاڑیوں میں جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔ دونوں والدین نے اپنے بیٹے کو حراست میں لیے جانے کے اقدام کی سختی سے مخالفت کی، جس کی وجہ سے افسر نے اضافی پولیس فورس کی مدد طلب کی۔
کشیدگی بڑھنے پر نوجوان اور اس کی ماں دونوں نے پولیس اہلکار پر حملہ کر دیا، ماں نے پولیس اہلکار کو تھپڑ مار دیا اور نوجوان چھلانگ لگا کر پولیس اہلکار پر چڑھ گیا تاہم فوری طور پر حالات پر قابو پا لیا گیا اور نوجوان کو قابو کر لیا گیا۔ اس کے بعد ان کی گاڑی کو جابریہ تھانے لے جایا گیا جہاں ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔