کویت اردو نیوز : ایک حالیہ سروے سے معلوم ہوا ہے کہ امریکی بالغوں کی اکثریت خود کو مذہب سے دورتصور کرتی ہے لیکن امریکا میں مسلمانوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ 2040 تک اسلام یہودیت کو پیچھے چھوڑ کر امریکہ میں عیسائیت کے بعد دوسرا بڑا مذہب بن جائے گا۔
امریکن پبلک ریلیجن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے 40 ہزار امریکی شہریوں کے درمیان ایک سروے کیا جس کے مطابق ملک کی 42 فیصد آبادی سفید فام اور 25 فیصد غیر سفید فام عیسائی ہیں۔ یعنی امریکہ کی 67% آبادی کا تعلق عیسائی مذہب سے ہے اور 6% کا تعلق دیگر تمام مذاہب بشمول مسلمانوں سے ہے۔
27% امریکی غیر مذہبی ہیں۔ PureResearch کے سروے کے مطابق، 2040 تک، اسلام امریکہ میں عیسائیت کے بعد دوسرے بڑے مذہب کے طور پر یہودیت کو پیچھے چھوڑ دے گا۔ سروے کے مطابق اس کی بڑی وجہ مسلمانوں کی تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی ہے۔
اس سروے کے مطابق 2050 تک امریکہ میں مسلمانوں کی آبادی موجودہ آبادی سے دوگنی ہو جائے گی۔
رائے عامہ کے حالیہ جائزوں کے مطابق امریکہ میں لوگوں کے مذہبی رجحان میں کمی آئی ہے۔ 2023 کے سروے کے مطابق 35 فیصد امریکیوں کا کہنا ہے کہ وہ بالکل مذہبی نہیں ہیں، لیکن روحانیت پر یقین رکھتے ہیں۔
جبکہ 47 فیصد امریکیوں کا کہنا ہے کہ وہ سخت مذہبی ہیں، 18 فیصد امریکیوں کا کہنا ہے کہ وہ نہ تو مذہبی ہیں اور نہ ہی روحانی۔
1999 کے گیلپ سروے کے مقابلے میں آج ایسے امریکیوں کی تعداد دوگنی ہو گئی ہے جو کسی مذہب یا روحانیت سے واقف نہیں ہیں۔ جبکہ اسی عرصے کے دوران خود کو کسی مذہب کے پیروکار کے طور پر شناخت کرنے والوں کی تعداد میں 7 گنا کمی واقع ہوئی ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس سروے کے دوران مذہب اور روحانی عقائد کا امریکی سیاسی جماعتوں سے وابستگی سے گہرا تعلق پایا گیا ہے۔
61 فیصد ریپبلکن نے کہا کہ وہ مذہبی ہیں اور 28 فیصد نے کہا کہ وہ روحانی ہیں، جبکہ 41 فیصد ڈیموکریٹس نے کہا کہ وہ روحانی ہیں اور 37 فیصد نے کہا کہ وہ مذہبی ہیں۔ اکیس فیصد ڈیموکریٹس اور لبرل نے کہا کہ وہ نہ تو مذہبی ہیں اور نہ ہی روحانی۔
صرف 8 فیصد ریپبلکن اپنی شناخت غیر مذہبی کے طور پر کرتے ہیں۔ 65 سال اور اس سے زیادہ عمر کے 57 فیصد لوگوں نے خود کو مذہبی قرار دیا ہے۔ اسی عمر کے صرف 9 فیصد نے خود کو غیر مذہبی بتایا۔
18 سے 29 سال کی عمر کے 45 فیصد امریکی نوجوانوں نے خود کو مذہبی طور پر شناخت کیا، جب کہ 26 فیصد نوجوان بالغوں نے غیر مذہبی ہونے کا دعویٰ کیا۔