کویت اردو نیوز: کویت کے پہلے نائب وزیر اعظم اور وزیر داخلہ شیخ طلال خالد الاحمد الجابر الصباح نے ایک وزارتی فیصلہ جاری کیا ہے جس میں کسی تیسرے فریق کے ساتھ جز وقتی (پارٹ ٹائم) ملازمت کی اجازت دی گئی ہے، جس کے لئے اصل آجر کی منظوری لینا ہو گی۔
فیصلے کے مطابق، افراد کسی دوسرے آجر کے لیے جز وقتی کام میں روزانہ زیادہ سے زیادہ 4 گھنٹے کام کر سکتے ہیں، بشرطیکہ وہ افرادی قوت کے لیے پبلک اتھارٹی سے پارٹ ٹائم ورک پرمٹ حاصل کریں۔ مارکیٹ کی ڈیمانڈ کی وجہ سے ٹھیکیداری کا شعبہ پر روزانہ گھنٹے کی حد سے لاگو نہیں ہو گی۔
نئے سال کے آغاز سے لاگو ہونے والی اس نئی ہدایت کا مقصد موجودہ افرادی قوت کو مارکیٹ کی ضروریات سے ہم آہنگ کرنے اور نیشنل کمیٹی برائے ڈیموگرافکس کے استثنیٰ کے اہداف کی حمایت کرنا ہے۔ مزید برآں، یہ کویت کے اندر موجودہ لیبر کو نئی بھرتیوں کے متبادل کے طور پر استعمال کرنے، آبادیاتی عدم توازن کو دور کرنے اور لیبر مارکیٹ کی موجودہ ضروریات کو پورا کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
ایک اور ہدایت میں، شیخ طلال الخالد نے پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کو ہدایت کی کہ وہ آجروں کو کچھ ملازمین کو دور سے کام کرنے کی اجازت دیں، خاص طور پر ایسے پیشوں کے لیے جہاں کام کی جگہ پر جسمانی موجودگی کی ضرورت کے بغیر کام مکمل کیے جا سکتے ہیں۔ یہ اقدام نجی شعبے میں آجروں اور کارکنوں دونوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے قائم کردہ رہنما خطوط پر عمل پیرا ہے۔