کویت اردو نیوز : ملائیشیا میں، دنیا کی مشہور فاسٹ فوڈ چین "میکڈونلڈز” نے اسرائیل کے خلاف بائیکاٹ تحریک کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ "جھوٹے اور ہتک آمیز بیانات” سے اس کے کاروبار کو نقصان پہنچا ہے۔
میکڈونلڈز مقدمے میں 1.31 ملین ڈالر ہرجانے کا مطالبہ کر رہا ہے۔
ملائیشیا ایک مسلم اکثریتی ملک اور فلسطینیوں کا کٹر حامی ہے اور پاکستان سمیت دنیا بھر کے مسلم ممالک کی طرح مغربی فاسٹ فوڈ برانڈز بھی غزہ میں اسرائیلی جارحیت پر بائیکاٹ کی مہم کا نشانہ بنے ہوئے ہیں۔
McDonald’s نے براہ راست ملائیشیا میں مقدمہ دائر نہیں کیا، بلکہ "Garbang Alf Restaurants” نامی ایک کاروبار جو لائسنس کے تحت ملک میں McDonald’s کی برانچیں چلاتا ہے۔
گاربانگ الف ریسٹورنٹ "بائیکاٹ، ڈیویسٹمنٹ اینڈ سینکشنز (BDS) ملائیشیا” تحریک کے خلاف سوشل میڈیا پوسٹنگ کی ایک سیریز پر مقدمہ کر رہا ہے جس میں مبینہ طور پر اسرائیل کی "غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کی جنگ” کے دوران فاسٹ فوڈ فرنچائز کے خلاف کی گئی ہیں ۔
Garbang Alf ریسٹورانٹس نے الزام لگایا کہ BDS ملائیشیا نے عوام کو میکڈونلڈز ملائیشیا کا بائیکاٹ کرنے پر اکسایا، جس کے نتیجے میں بندش اور آپریشن کے اوقات اور اس کے آؤٹ لیٹس کو دیگر نقصانات کے علاوہ منافع میں کمی اور ملازمتوں سے محروم ہونا پڑا۔
میک ڈونلڈز ملائیشیا نے تصدیق کی ہے کہ اس نے اپنے "حقوق اور مفادات” کے تحفظ کے لیے بی ڈی ایس ملائیشیا کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے۔
جواب میں، بی ڈی ایس ملائیشیا نے کہا کہ وہ فاسٹ فوڈ کمپنی کو بدنام کرنے کی "واضح طور پر تردید کرتا ہے” اور اس معاملے کو عدالتوں پر چھوڑ دے گا۔
بی ڈی ایس تحریک کامقصدصرف اسرائیل کے "فلسطینیوں کیخلاف مظالم” کیلیے بین الاقوامی حمایت کوختم کرنا اور اسرائیل پر بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کیلیے دباؤ ڈالنا ہے۔