کویت اردو نیوز : کینیڈا کے وزیر برائے امیگریشن مارک ملر نے اعلان کیا کہ اگلے سال جنوری سے کینیڈا ایک ایسا پروگرام شروع کرے گا جس کے تحت غزہ کی پٹی کے باشندے جن کے رشتہ دار کینیڈا میں مقیم ہیں عارضی ویزا کے لیے درخواست جمع کرائیں گے۔
کینیڈا میں فلسطینیوں کے لیے 3 سال کے لیے عارضی رہائشی اجازت نامہ
بہت ہی فرد جو غزہ کی پٹی چھوڑنا چاہتا ہے اور کینیڈا کے شہری (شوہر، بیٹا، پوتا، بھائی، والدین، یا دادی) کے ساتھ خاندانی تعلق رکھتا ہے، وہ تین سال کی مدت کے لیے عارضی رہائشی اجازت نامہ حاصل کرنے کا اہل ہو گا۔ وزیر جس نے صحافیوں کو بتایا کہ وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی حکومت ایسا اجازت نامہ دے گی۔
انہوں نےیہ بھی کہاہےکہ "ہمیں معلوم ہےکہ کینیڈین کی کافی تعداد اپنے پیاروں کی خیریت کے بارے میں بےحدفکر مند ہے جو اس وقت غزہ میں مقیم ہیں، اور یہی وجہ ہےکہ ہم عارضی امیگریشن اقدامات کااعلان کررہے ہیں۔” انہوں نے تسلیم کیا کہ اس وقت ’’غزہ سے نکلنا بےحد مشکل ہے‘‘۔
وزیر خارجہ نے یاد دلایا کہ "کینیڈا اس بات کا تعین نہیں کرتا ہے کہ کون، کب، یا کتنے لوگ وہاں سے نکل سکیں گے”، مصر کے ساتھ رفح بارڈر کراسنگ کے ذریعے، جو فلسطینی پٹی کو باقی دنیا سے ملانے والا واحد گیٹ وے ہے۔ .
گزشتہ چند ہفتوں کے دوران، اس کراسنگ نے 600 سے زیادہ کینیڈین اور کینیڈا کے مستقل رہائشیوں کو غزہ کی پٹی سے باہر نکلنے کی اجازت دی ہے۔
دوسری جانب غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 20 ہزار افراد شہید ہو گئےہیں جن میں کم از کم 8000 بچے اور 6200 خواتین شامل ہیں۔