کویت اردو نیوز : سعودی عرب کے تبوک کے رہائشی حسان العنزی نے ایک پتھر تراشنے والے کی طرح مختلف انداز میں قرآن پاک سے اپنی عقیدت کا اظہار کیا ہے۔
سنگ مرمر کے تیس سلیبوں پر قرآن پاک کی تیس آیات عثمانی رسم الخط میں لکھی گئی تھیں۔ یہ کام آٹھ سال میں مکمل ہوا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق حسان العنزی نے کہا کہ وہ سعودی عرب کے نام سے اپنے کام کو گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں درج کرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
سعودی سنگ تراش کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں پتھر تراشنے کا فن بہت پرانا ہے۔ اس کے احیاء کے لیے، مملکت نے قدیم ثقافتی ورثہ کے تحفظ کی ایجنسی قائم کی ہے، جو پتھر تراشنے کے فن کو سعودی عرب کے ناقابل فراموش فن کے طور پر تسلیم کرتی ہے۔
حسان العنزی نے کہا کہ 20 سال قبل عربی رسم الخط میں پتھر تراشنے کا شوق پیدا ہوا تھا۔ پتھروں کی تراش خراش کے خوبصورت ترین کاموں کو دنیا کے سامنے لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ "بسم اللہ” کو مختلف ادوار میں معروف عربی رسم الخط میں پتھروں میں تراش دیا گیا ہے۔
العنزی کا کہنا ہے کہ وہ گرینائٹ کی چٹانوں اور تبوک کی سخت، ٹیڑھی چٹانوں پر اپنا فن پیش کرتے ہیں۔
اب تک وہ سعودی عرب کی سطح پر کئی میلوں، قومی تقریبات اور پروگراموں میں اپنے نقش و نگار کے فن کی نمائش کر چکے ہیں۔