کویت اردو نیوز : سائبر سیکیورٹی کی دنیا اس وقت ایک طوفان میں ہے کیونکہ انٹرنیٹ پر بڑے پیمانے پر ڈیٹا کی خلاف ورزی کا انکشاف ہوا ہے، جس میں 26 بلین ریکارڈ موجود ہیں۔
تقریباً 12 ٹیرا بائٹس کے اس ڈیٹا کو مدر آف آل بریچز کہا جا رہا ہے اور اسے انسانی تاریخ کا سب سے بڑا ڈیٹا لیک قرار دیا جا رہا ہے۔
اس ڈیٹا میں لوگوں کے ٹوئٹر، لنکڈ ان، کینوا اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے پاس ورڈ اور دیگر معلومات شامل ہیں۔
لیکن سب سے بڑا ڈیٹا لیک ہونے کے باوجود یہ سب سے زیادہ خطرناک نہیں ہے۔
ڈیٹا لیک ہونے کا انکشاف سائبر سیکیورٹی کے ماہر باب ڈیاچنکو نے کیا اور فوری طور پر یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ یہ ڈیٹا کس نے اور کہاں سے لیک کیا۔
لیکن اعداد و شمار کے جائزے سے پتہ چلتا ہے کہ ڈیٹا سیٹ ماضی میں مختلف ممالک کے بارے میں لیک ہونے والی معلومات کو اکٹھا کرکے بنایا گیا تھا، جس میں کچھ نیا ڈیٹا بھی شامل ہوسکتا ہے۔
باب کے مطابق، ڈیٹاسیٹ میں 3,600 فولڈرز ہیں اور اس میں 2,500 پہلے لیک کیے گئے ڈیٹاسیٹ شامل ہیں جن میں 15 بلین ریکارڈ موجود ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ تقریباً 11 ارب ریکارڈ نئے ہیں۔
سائبر سیکیورٹی جریدے سائبر نیوز نے ایک فہرست جاری کی ہے جس میں ایسے پلیٹ فارمز کے نام شامل ہیں جنہوں نے 10 ملین سے زائد ریکارڈ لیک کیے ہیں۔
ان پلیٹ فارمز میں Adobe, Canva, MySpace, Twitter, LinkedIn اور دیگر شامل ہیں۔