کویت اردو نیوز 13 نومبر: 34 ممنوعہ ممالک سے گھریلو ملازمین کو واپس لانے کے منصوبے پر کام کیا جا رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزراء کونسل کے جنرل سکریٹریٹ نے سول ایوی ایشن کی جنرل ایڈمنسٹریشن سے کہا ہےکہ ایک ہفتہ کے اندر اندر گھریلو ملازمین کی واپسی کے لئے ایک ہنگامی اور واضح لائحہ عمل اور ایک ٹائم ٹیبل تیار کیا جائے۔
متعلقہ حکام نے ملک سے باہر پھنسے ہوئے گھریلو ملازمین کی واپسی کے طریقہ کار پر ایک دوسرے سے رابطہ کرنا شروع کردیا ہے۔ قانونی اقامہ رکھنے والے ملک سے باہر پھنسے ہوئے گھریلو ملازمین کی تعداد کا تخمینہ لگ بھگ 10،000 کے قریب لگایا جا رہا ہے
ذرائع نے بتایا کہ ان کا مطالبہ ان ممالک (ہندوستان ، بنگلہ دیش ، نیپال ، سری لنکا اور انڈونیشیا) کے لئے فضائی حدود کھولنے کا ہے جنھیں براہ راست داخلے اور گھریلو ملازمین کو "آرٹیکل 20” لانے کی ممانعت ہے۔
ذرائع نے تصدیق کی کہ سول ایوی ایشن کی جنرل ایڈمنسٹریشن نے مقامی ایئر لائنز (کویت ایئرویز اور جزیرا ایئرویز) کے ساتھ ہم آہنگی میں تیاریوں کو حتمی شکل دے دی ہے جو آنے والے عرصے میں پھنسے ہوئے گھریلو ملازمین کی بیرون ملک آمد و رفت کو یقینی بنائے گی۔ ملک میں خارجہ امور اور داخلہ کی وزارتوں ، متعلقہ سفارتخانوں اور صحت کے حکام کے ساتھ کوآرڈینیشن کے بعد طریقہ کار کے مطابق 7 سے 10 دن تک قرنطین کو عمل میں لایا جائے گا۔
پھنسے ہوئے گھریلو ملازمین کی واپسی کا مقصد کویتی خاندانوں پر بوجھ کم کرنا ہے جن کو غیر پابندی والے ممالک سے بلائے جانے والے گھریلو ملازمین پر بڑی رقم خرچ کرنا پڑ رہی ہے۔ ذرائع نے توقع کی ہے کہ کالعدم ممالک سے گھریلو ملازمین کے لئے کویت سے براہ راست کویت کے راستے کھولنے کے طریقہ کار اور اقدامات کا اعلان آئندہ ہفتے کیا جائے گا۔