کویت اردو نیوز : کیا آپ روزانہ گوشت کھانا پسند کرتے ہیں؟ اگر ہاں، تو آپ کی یہ عادت آپ کو الزائمر جیسی سنگین دماغی بیماری کا شکار بنا سکتی ہے۔
یہ بات آسٹریلیا میں ہونیوالی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
بونڈ یونیورسٹی کی تحقیق نے گوشت اور پراسیسڈ فوڈز کے زیادہ استعمال اور الزائمر کی بیماری کے لیے حساسیت کے درمیان گہرا تعلق ظاہر کیا ہے۔
اس تحقیق میں 438 افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا، جن میں سے 108 کو الزائمر کی بیماری تھی، جب کہ 330 صحت مند تھے۔
ان افراد کو 2006 سے آسٹریلیائی طرز زندگی کے سروے میں شامل کیا گیا تھا جس میں ان کی غذائی عادات کا اندازہ لگایا گیا تھا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ جن لوگوں میں الزائمر کی تشخیص ہوئی ان میں گوشت، پیزا اور دیگر پراسیسڈ فوڈز کھانے کا زیادہ امکان تھا۔ اس کے ساتھ یہ لوگ پھل اور سبزیاں بہت کم کھاتے تھے۔
واضح رہے کہ الزائمر کا مرض ڈیمنشیا کی ایک جان لیوا قسم ہے جس کا ابھی تک کوئی علاج نہیں ہے۔
محققین نے کہا کہ نوجوانوں کو ادھیڑ عمر یا بڑھاپے میں اپنے دماغ کی حفاظت کے لیے صحت بخش غذائیں کھانی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ الزائمر کا مرض درمیانی عمر میں شروع ہوتا ہے اور جوانی میں غیر صحت مند طرز زندگی کی وجہ سے ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سبز پتوں والی سبزیاں، گھر کا پکا ہوا کھانا زیادہ کھایا جائے جب کہ جنک یا پراسیسڈ فوڈز کم کھائیں۔
محققین کے مطابق ہماری غذائی عادات دماغی صحت کو متاثر کرتی ہیں جب کہ قلبی مسائل اور موٹاپے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
پروسیسرڈ فوڈز اور الزائمر کے درمیان تعلق ظاہر کرنے والا یہ پہلا مطالعہ ہے۔
محققین اب الزائمر اور نیند کے مسائل، ڈپریشن، ازدواجی حیثیت اور کام کی زندگی کے درمیان تعلق کی تحقیقات کریں گے۔