کویت اردو نیوز : ہندوستانی حکام نے بتایا ہےکہ قطر کی جانب سے سزائے موت میں کمی کے بعد ہندوستانی بحریہ کے آٹھ سابق افسران کو رہا کر دیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پیر کو بھارتی وزارت خارجہ نے امیر قطر کی جانب سے بھارتی شہریوں کو 18 ماہ بعد رہا کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق بھارتی بحریہ کے ان سابق افسران پر اسرائیل کے لیے جاسوسی کا الزام تھا تاہم بھارت اور قطر نے ان الزامات کی تصدیق نہیں کی۔
قطر نے بھارتی بحریہ کے سابق افسروں کی سزائے موت کو ختم کر دیا تھا ۔بھارتی بحریہ کے سابق افسران کو اکتوبر میں سزائے موت سنائی گئی تھی جسے دسمبر میں تبدیل کر دیا گیا تھا۔
ہندوستان نے کہا ہے کہ سات سابق افسران ملک واپس آچکے ہیں، اور کچھ نے نئی دہلی پہنچنے پر میڈیا کو بتایا کہ یہ وزیر اعظم نریندر مودی کی "ذاتی کوشش” تھی جس کی وجہ سے ان کی رہائی ہوئی۔
اگست 2022 میں بحریہ کے سابق افسران کی گرفتاری کے بعد نئی دہلی مہینوں سے قطر کے ساتھ بات چیت میں مصروف تھا ۔ اس معاملے کی وجہ سے دوحہ کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات متاثر ہونے کا خدشہ تھا۔
قطر ہندوستان کو قدرتی گیس کا ایک بڑا فراہم کنندہ ہے، جو دنیا کے سب سے بڑے توانائی درآمد کنندگان میں سے ایک ہے۔ دسمبر میں، ایک قطری عدالت نے آٹھ سابق بھارتی بحریہ کے افسران کی سزائے موت کو تبدیل کر دیا تھا۔
ہندوستانی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ "ہم ان شہریوں کی رہائی اور وطن واپسی کے امیر قطر کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔”
گرفتاری کے وقت بھارتی شہری ایک نجی کمپنی کے ساتھ قطری حکام کے لیے آبدوز کے منصوبے پر کام کر رہے تھے۔
مزید پڑھیں: جاسوسی کے الزام میں آٹھ بھارتی شہریوں کو قطر نے گرفتار کر لیا
یہ پیشرفت قطری اور ہندوستانی فرموں کے درمیان مائع قدرتی گیس کی فراہمی کے سب سے بڑے معاہدے پر دستخط اور دبئی میں 28ویں سالانہ موسمیاتی تبدیلی سربراہی اجلاس کے موقع پر قطری امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی کے ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی کی ملاقات کے بعد سامنے آئی ۔