کویت اردو نیوز: بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو 2016 کے بعد گیس سے مالا مال خلیجی امارات کے اپنے پہلے دورے کے دوران قطر کے ساتھ تعلقات کو مضبوط کرنے کا عہد کیا۔
بھارتی وزارت خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ قطر کے امیر کے ساتھ ملاقات کے دوران مودی نے "قطر کے ساتھ دوطرفہ تعاون کو مزید وسعت دینے اور گہرا کرنے کا عہد” کیا ہے جبکہ بھارتی وزیر اعظم نے قطر میں 800,000 مضبوط ہندوستانی کمیونٹی کی میزبانی کرنے پر شیخ تمیم بن حمد الثانی کا بھی شکریہ بھی ادا کیا۔
ہندوستان کی وزارت خارجہ کے مطابق، یہ دورہ اس ماہ کے شروع میں قطر کی طرف سے گرفتار کیے گئے اور سزائے موت پانے والے آٹھ ہندوستانی سابق بحریہ کے اہلکاروں کی رہائی کے بعد ہوا ہے۔ نئی دہلی نے کبھی بھی آٹھ ہندوستانی شہریوں یا ان کے مبینہ جرائم کی تفصیلات نہیں بتائیں اور نہ ہی قطر نے ان الزامات کو عام کیا لیکن بھارتی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ ان آٹھ افراد جن میں سابق اعلی درجے کے افسران، بشمول کپتان جو کبھی جنگی جہازوں کی کمان کرتے تھے کو اگست 2022 میں دوحہ میں صہیونی ادارے کے لیے جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
اکتوبر میں اس کیس کے بارے میں ایک غیر معمولی عوامی بیان میں، قطر نے کہا کہ اسے اپنی عدلیہ کی آزادی اور سالمیت پر مکمل اعتماد ہے۔ سابق نیوی افسران کی رہائی کو بھارتی پریس میں مودی کی ایک اہم سفارتی فتح کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔
یہ اعلان بھارت اور قطر کی سرکاری ہائیڈرو کاربن کمپنیاں Petronet اور QatarEnergy کے درمیان مائع قدرتی گیس کے ایک بڑے معاہدے کے بعد سامنے آیا ہے۔
معاہدے کے تحت قطر توانائی کی مشکلات سے دوچار ہندوستان کو اگلے 20 سالوں تک سالانہ 7.5 ملین ٹن ایل این جی فراہم کرے گا۔ ہندوستانی وزارت خارجہ نے کہا کہ امیر کے ساتھ مودی کی ملاقات کے دوران دونوں نے "معاشی تعاون، سرمایہ کاری، توانائی کی شراکت” کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کی ثقافتی کو فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا۔
سیاسی ماہر مائیکل کوگل مین جو کہ امریکہ میں قائم ولسن سینٹر کے جنوبی ایشیا کے ڈائریکٹر نے کہا کہ مودی کے دورے سے ہندوستان اور قطر کے درمیان تعلقات میں بہتری آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں یقینی طور پر مودی کے دورہ دوحہ کو تعلقات کے ایک نئے دور کی عکاسی کے طور پر دیکھوں گا جسے نئی دہلی مضبوط کرنا چاہتا ہے۔ "میرا خیال ہے کہ اس نئے مرحلے میں داخل ہونا اس وقت تک ممکن نہیں تھا جب تک کہ سابق نیوی افسران کا یہ مسئلہ حل نہیں ہو جاتا۔ میں سمجھتا ہوں کہ اس نے مودی کے لیے اس نئے مرحلے کو شروع کرنے کا موقع فراہم کیا”۔