کویت اردو نیوز : سعودی عرب میں جمعرات کو یوم تاسیس شان و شوکت سے منایا جا رہا ہے۔ یوم تاسیس امام محمد بن سعود کی 1727 میں پہلی سعودی مملکت کے قیام کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ یوم تاسیس تین صدیوں پر محیط روشن تاریخ کو یاد کرنے اور تاریخ و سیرت کی کتابوں میں محفوظ اس کی یادوں کو تازہ کرنے کا موقع ہے۔
سعودی شہریوں کو اس تاریخی ورثے پر فخر ہے جس کی بنیاد امام محمد بن سعود نے ایک عظیم مملکت کے قیام کی صورت میں رکھی اور جس نے سماجی، سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی میدانوں میں جزیرہ نمائے عرب کے باشندوں کی تقدیر بدل دی۔
یوم تاسیس کے موقع پر سعودی ریاست اپنی تاریخ کو گہرے فخر پر مبنی یاد کرتی ہے جس کا پہلا دارالحکومت الدوریہ تھا اور جس کا آئین قرآن و سنت پر مبنی تھا اور جس کی پیروی آج تک جاری ہے۔
سعودی عرب آج جو مقام رکھتا ہے اور اس نے علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر جو نام بنایا ہے، جس کی بنیاد شاہ عبدالعزیز نے رکھی تھی اور جس کا مشن آج شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان انجام دے رہے ہیں۔
یہ ریاست محض عارضی اور اتفاقی نہیں ہے بلکہ صدیوں پر محیط ہے جس نے مضبوط بنیادوں کے ساتھ قدم بڑھایا ہے اور جس نے معاشرے کی ترقی و فلاح کو ترجیح دی ہے اور جس نے حرمین شریفین کی خدمت اور قومی اتحاد و یکجہتی کو اپنا نصب العین بنایا ہے۔
مملکت کی تاریخ کے ہر دور میں چاہے وہ پہلی سعودی مملکت ہو یا دوسری مملکت سعودی عرب، ہر دور میں سماجی اتحاد اور عوام اور قیادت کا اتحاد نظر آتا ہے۔
سعودی عرب کے تمام شہروں میں یوم تاسیس بھرپور جوش و جذبے کے ساتھ منایا جا رہا ہے جس میں مختلف ثقافتی، تہذیبی، فنی اور سماجی فنون کی نمائش کی جائے گی۔