کویت اردو نیوز: کویت کی عدالت نے ایک غیر ملکی اسکول کے جم میں ایک غیر ملکی نوعمر طالبہ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کے جرم میں ایک مصری کوچ کو پانچ سال قید اور 5 سال کی قید مکمل کرنے کے بعد ملک بدری کی سزا سنائی ہے۔
کیس کی فائلوں کے مطابق، پبلک پراسیکیوشن نے کوچ پر جم میں طالبہ کو نامناسب طریقے سے چھونے اور اسے بوسہ دینے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا۔
طالبہ کے والد نے اپنی شکایت میں وضاحت کی کہ ان کی بیٹی غیر معمولی حالت میں گھر پہنچی اور جب اس سے وجہ پوچھی گئی تو وہ رو پڑی۔ اس کے بعد اس نے انکشاف کیا کہ اس کے ٹیچر نے اس کے ساتھ جم میں کیا کیا۔ اسکول میں نصب سکیورٹی کیمروں کے ریکارڈ نے تصدیق کی کہ ملزم نے اپنے فعل کا ارتکاب کیا ہے۔ اس سے قبل اپیل کورٹ نے ملزم کو دس سال قید با مشقت کی سزا سنائی تھی۔
دوسری خبر کے مطابق وزارت داخلہ، قومی بینکوں، اور مختلف میڈیا آؤٹ لیٹس کی جانب سے سیکیورٹی اہلکاروں اور مقامی بینک کا نمائندہ بن کر کال کرنے والوں اور فراڈ اسکیموں کے خلاف خبردار کرنے کے باوجود، ایک غیرملکی رہائشی ایک نئے اسکینڈل کا شکار ہوگیا۔
ایک موبائل نمبر سے ویڈیو کال موصول ہونے کے بعد غیرملکی کے بینک اکاؤنٹ سے 3,700 دینار (33 لاکھ پاکستانی روپے) کی رقم غیر قانونی طور پر نکلوائی گئی۔ کال کی دوسری جانب ایک دھوکے باز ایک سیکیورٹی اہلکار کا روپ دھارے بیٹھا ہوا تھا، جس نے غیرملکی کو کسی ایسے شخص سے بات کرنے کا جھانسہ دیا جو بینک کا ملازم تھا۔
اس جعلی بینک کے نمائندے نے دھوکے سے متاثرہ کو بتایا کہ اس نے بینکوں میں سے ایک کی قرعہ اندازی میں انعام جیتا ہے۔ 1,000 دینار کی اپنی متوقع جیت کا دعویٰ کرنے کے لیے، متاثرہ کو بینک کارڈ کی حساس معلومات، بشمول اس کا پاس ورڈ اور تصدیقی کوڈ ظاہر کرنے پر مجبور کیا گیا۔
جیسے ہی متاثرہ نے ان درخواستوں کی تعمیل کی، جعلساز نے تیزی سے اس کے اکاؤنٹ سے 3,700 دینار نکال لیے، اور اس کا سارا بیلنس ختم کر دیا۔
اس گھناؤنے فعل کے جواب میں، صباح السالم پولیس اسٹیشن میں ایک مقدمہ درج کیا گیا ہے، جس میں اس واقعے کو ‘بینک دستاویز میں جعلسازی’ کے عنوان سے ایک سنگین جرم قرار دیا گیا ہے۔ مجرم کی طرف سے متاثرہ سے رابطہ کرنے کے لیے استعمال کیا گیا فون نمبر کیس فائل میں ثبوت کے طور پر درج کیا گیا ہے۔