کویت اردو نیوز 02 دسمبر: وزارت تعمیرات کی جانب سے ہنگامی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو چوبیس گھنٹے چھ گورنوں میں تعینات رہیں گی تاکہ داخلی سڑکوں سمیت متعدد علاقوں میں بارش کے موسم سے پیدا ہونے والے چیلنجوں کا مقابلہ کیا جاسکے۔
وزارت نے اشارہ کیا کہ تمام انسانی اور مادی صلاحیتیں مؤثر ہیں اور ان کمپنیوں کے ساتھ رابطے قائم کیے گئے ہیں جن کے پاس وزارت کے ساتھ بحالی کے معاہدے ہیں۔ اس کے علاوہ سروس سکشن پمپوں کو خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں بارشوں کی صورت میں سیلاب کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے میں بحال کر دیا گیا ہے۔ زبردست بارش جیسے کچھ علاقے مثلا محمد بن القاسم اسٹریٹ، ناصر الحمد، عمریا، بلاک 1 اور 2 کے درمیان صباح الناصر اور الجہرا گورنریٹ میں متعدد دوسرے علاقے شامل ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ وزیر مملکت برائے تعمیرات اور رہائشی امور برائے وزیر ڈاکٹر رعنا الفارس لگاتار ملک کے حالات کا جائزہ لے رہی ہیں اور ملازمین کے حوصلے کو بڑھانے کے لئے ہفتے کے روز سے متعدد علاقوں کا دورہ کرنے میں مصروف ہیں۔ وزارت نے کہا کہ احمدی انڈسٹریل ایریا اور جنوبی صباحیہ میں وزارت کی جانب سے تعمیر کردہ مصنوعی جھیلوں کے نتیجے میں کچھ علاقوں کو بچایا گیا ہے۔
دوسری طرف پبلک اتھارٹی فار روڈس اینڈ لینڈ ٹرانسپورٹ (پی آر ٹی) کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ٹیموں نے ٹریفک کی روانی کو یقینی بنانے کے لئے سخت محنت کی ہے اور بارش کا پانی یقینی بنانے کے لئے شاہراہوں کو ’سیلاب‘ کی زد سے بچا رہے ہیں۔
تاہم ذرائع باشارہ کیا کہ پی اے آر ٹی کی ہنگامی ٹیموں کی جانب سے کبد روڈ پر جمع ہونے والے پانی کو سکشن پمپوں کی مدد سے نکالا گیا ہے۔ یہ علاقہ چھ اور سات نمبر روڈ کو آپس میں جوڑتا ہے۔ ذرائع نے اشارہ کیا کہ اتھارٹی کی ہنگامی ٹیمیں المنقف انڈر پاس پر موجود ہیں تاکہ ٹریفک کی آسانی سے وافر صورتحال کو یقینی بنایا جاسکے۔
ذرائع نے مزید اشارہ کیا ہے کہ پانچ نمبر روڈ پر کچھ پانی جمع ہوا تھا لیکن وزارت نے پانی کو نکالنے کے لئے سکشن پمپوں کا استعمال کیا اور یہ بھی یقینی بنایا کہ بارش کا پانی الغزالی انڈر پاس میں جمع ہو کر ٹریفک کی روانی میں رکاوٹ نہ پیدا کرے۔ ذرائع نے صلیبیا میں کبد کے ساتھ سات نمبر روڈ کے چوراہے کے قریب تعمیر مصنوعی جھیل کی نشاندہی کی جس سے 2018 میں آنے والے سیلاب کی تباہی کو روکا گیا۔
بذریعہ محمد غانم السیا سیہ عملہ و ایجنسیاں