کویت اردو نیوز : جرمن باشندے نےذاتی وجوہات کی بناپر29 ماہ کے عرصے میں 217 کورونا وائرس کی ویکسین لی ہیں۔ تاہم، فی الحال اس نے کسی قسم کےمنفی اثرات کاتجربہ نہیں کیا.
محققین نے اس شخص کے خون کے نمونوں کا بھی معائنہ کیا ، محققین کا کہنا تھا کہ 8 مختلف کورونا ویکسینز کی 134 خوراکیں باضابطہ طور پر منظور کی گئی ہیں۔
ڈاکٹر شوبر کا کہنا ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں ویکسین لینے کے بعد بھی جسم پر منفی اثرات کا نہ ہونا یہ ثابت کرتا ہے کہ کورونا ویکسین کو کافی حد تک برداشت کیا جاسکتا ہے ، اس سے معلوم ہوا کہ انسان کا مدافعتی نظام بغیر کسی خرابی کے کام کرتا ہے۔
مشہور جریدے لانسٹ انفیکٹو ڈیزیز میں شائع ہونے والی ایک تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جرمن باشندے میں کورونا وائرس کی کوئی علامت نہیں دکھائی گئی اور نہ ہی اس نے کبھی کسی ضمنی اثرات کی شکایت کی۔
یونیورسٹی آف ایرلنگن نیورمبرگ کے محققین کاکہناہےکہ جرمن میگڈن برگ کے علاقے سے تعلق رکھنےوالے شخص کا یہ کہنا ہے کہ اس نے کورونا ویکسین کی یہ بڑی مقدار خالصتاً ذاتی وجوہات کی بنا پر لی۔ ایک اخبار میں یہ پڑھنے کے بعد، محققین نے ان سے پوچھا کہ کیا وہ اپنے جسم کا مطالعہ کرنے دیں گے۔
ڈاکٹر کلین شوبر نے کہا: "ہم کورونا ویکسین کی اتنی زیادہ خوراک لینے کے مریض کے مدافعتی نظام پر اثرات دیکھنا چاہتے تھے۔” ڈاکٹر کلین نے کورونا ویکسین کی تجویز کردہ خوراک سے زیادہ لینے کے خلاف خبردار کیا، کیونکہ اس سے جسم کی حالت بگڑ سکتی ہے۔