کویت اردو نیوز : یہ بات امریکہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی ہے ، جب ہم نیند کے دوران خواب دیکھتے ہیں تو ہمارا دماغ اہم کام کر رہا ہوتا ہے۔ جب ہم سوتے ہیں تو دماغ کچرےکوخارج کرتاہے۔
اس تحقیق میں چوہوں پر تجربات کیے گئے اور محققین نے نیند کے دوران برقی سگنلز کا مشاہدہ کیا جو اعصاب کے درمیان تعاون کی نشاندہی کرتے ہیں۔
یونیورسٹی آف واشنگٹن کی جانب سے کی گئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ دن بھر ہمارا دماغ کچرا پیدا کرتا ہے جو توانائی خرچ کرنے کے ساتھ ساتھ کھانے سے غذائی اجزاء کو جذب کرتا ہے۔
اس کچرے کو صاف کرنا دماغ کے گلیمفیٹک نظام کی ذمہ داری ہے لیکن اب تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ یہ نظام کیسے کام کرتا ہے؟
یہ سگنل مخصوص ترتیب وار لہروں کی شکل میں کام کرتے ہیں جو دماغ سے کچرے کو نکالنے کا سبب بنتے ہیں۔
تحقیق کیمطابق یہ عمل ہمارے دماغ کو منظم رکھنےمیں انتہائی اہم کرداراداکرتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ لوگ کیوں سوتے ہیں؟اس سوال کا مکمل جواب ابھی تک معلوم نہیں ہوسکا تاہم یہ واضح ہے کہ ہم اس لیے سوتے ہیں تاکہ دماغ خود کو صاف کرسکے۔
محققین کا کہنا تھا کہ ’ہمیں پہلے ہی معلوم تھا کہ ہمارا دماغ نیند کے دوران کچرے اور زہریلے مادوں کو صاف کرنا شروع کر دیتا ہے لیکن یہ نہیں معلوم تھا کہ ایسا کیسے ہوتا ہے‘۔
محققین کا کہنا تھا کہ اگر ہم سمجھ سکتے ہیں کہ اس سرگرمی کو کیسے متحرک کیا جائے تو اس سے دماغ کو نشانہ بنانے والی بیماریوں کے علاج میں مدد مل سکتی ہے۔
عام طور پر ڈیمنشیا میں مبتلا شخص کے دماغ میں زہریلے مادے جمع ہونا شروع ہو جاتے ہیں جنہیں ٹھیک سے صاف نہیں کیا جا سکتا۔
تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ دماغی لہریں سیالوں کو زیادہ زور سے حرکت دیتی ہیں اور زیادہ مشکل کچرا کو ہٹانے کیلیے اضافی طاقت کا استعمال کرتی ہیں۔
محققین اس سلسلے میں مزید تحقیق کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں تاکہ اس عمل کو قریب سے مانیٹر کیا جا سکے اور اس پر قابو پانے کے طریقے تلاش کرنے کی کوشش کی جا سکے۔