کویت اردو نیوز : دنیابھر میں آج نیند کا عالمی دن منایاجارہا ہے اور اس دن نیندکی اہمیت اورصحت سےمتعلق مسائل کےبارےمیں آگاہی بہت ضروری ہے۔
نیند کی کمی نوجوانوں میں صحت کے خطرات کا پیش خیمہ ہو سکتی ہے، جیسے کہ بانجھ پن، فالج، الزائمر کی بیماری، اور دماغی کارکردگی کے مسائل وغیرہ ۔
آج کے تیز رفتار اور مسابقتی طرز زندگی میں، نیند اکثر پیچھے رہ جاتی ہے۔ انسان کو معلوم ہونا چاہیے کہ نیند کو نظر انداز کرنا ان کی صحت کو کس طرح متاثر کر سکتا ہے۔
ضرورت سے زیادہ اسکرین کو وقت دینا ، تناؤ اور ڈپریشن اکثر نیند کی کمی کی بنیادی وجوہات ہیں۔ لیکن ایک اور اہم عنصر کیفین کا استعمال ہے۔
نوجوان چائےکو اپنے مصروف نظام الاوقات کے لیے ایندھن کے طور پر استعمال کرتے ہیں، بغیر یہ سمجھے کہ اس سے رات کے وقت ان کی نیند اور آرام پر کتنا اثر پڑتا ہے۔
ناکافی نیند فالج کا خطرہ بڑھا دیتی ہے۔ 45 سال سے کم عمر کے افراد جو ہر رات چھ گھنٹے سے کم سوتےہیں ان کی بعد کی زندگی میں فالج کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔
نیند کی کمی اور الزائمر کی بیماری کے درمیان بھی گہرا تعلق ہے۔ نیند دماغ سے زہریلے مادوں کو نکال کر دماغی صلاحیتوں کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
نیند کی کمی نہ صرف جسمانی صحت کو متاثر کرتی ہے بلکہ علمی کارکردگی کو بھی متاثر کرتی ہے۔
ایسے افراد میں توجہ کی کمی اور یادداشت کے مسائل ہوتے ہیں ، جو انکے مجموعی معیارزندگی کو متاثر کرنےکیساتھ ساتھ ان کی تعلیمی اور پیشہ ورانہ کارکردگی کو بھی متاثر کرتے ہیں۔
صحت کے مسائل سے بچنے کے لیے، آپ کو نیند کا شیڈول بنانا چاہیے جس میں سونے کے اوقات اور آرام کے ادوار بھی شامل ہوں ، اگر آپ شام کو زیادہ کیفین کا استعمال نہ کرنے کی کوشش کریں تو یہ آپ کو بہتر سونے میں مدد دے گا۔