کویت اردو نیوز : سعودی عرب میں سرکاری گزٹ میں ام القری نے 15 دسمبر 1933 کے شمارے میں ماہ رمضان کے دوران اوقات کار کے بارے میں ایک اعلان کیاہے جس کے مطابق "ہر سال کی طرح ماہ رمضان میں اس سال بھی سرکاری اداروں میں اوقات کار کی شاہی منظوری دی گئی ہے۔” رمضان المبارک کے دوران تمام سرکاری ادارے سحری سے پہلے سہ پہر 3 بجے سے صبح 8 بجے تک کام کریں گے۔
یہ ان سرکاری اداروں کے اوقات کار ہیں جنہیں شاہی منظوری مل چکی ہے اور ان کا اعلان سرکاری گزٹ میں کیا گیا ہے۔
سرکاری گزٹ میں کہا گیا ہے، "رمضان کے مہینے میں تمام سرکاری ادارے رات تین بجے سے صبح آٹھ بجے تک کام کریں گے۔”
آج کے وقت کے مطابق سرکاری محکموں کے اوقات کار رات 10 بجے سے صبح 3 بجے تک کے تھے۔
بزنس آورز پڑھنے کے بعد آپ سوچ رہے ہوں گے کہ شاید تحریر میں کوئی غلطی ہو گئی ہو، لیکن درحقیقت تحریر میں کوئی غلطی نہیں تھی۔
پہلی بات جو بہت سے لوگ نہیں جانتے وہ یہ ہے کہ سعودی عرب سمیت بہت سے عرب ممالک غروب آفتاب کے اوقات استعمال کرتے ہیں۔سعودی عرب میں بھی 1964 تک غروب آفتاب کے اوقات استعمال ہوتے تھے۔
اس صورت میں دن کا آغاز مغرب کی اذان سے ہوتا ہے اور جیسے ہی مغرب کی اذان ہوتی ہے گھڑی آدھی رات کے 12 پر سیٹ ہوجاتی ہے۔
غروب آفتاب کے اوقات اصل اسلامی وقت سے مطابقت رکھتے ہیں جس میں دن غروب آفتاب کے ساتھ شروع ہوتا ہے۔
تراویح رمضان کا چاند نظر آتے ہی پڑھی جاتی ہے، چاہے پہلا روزہ کل ہو، اسی طرح عید کا چاند نظر آتے ہی تراویح بند کر دی جاتی ہے، چاہے عید کل ہو۔
غروب آفتاب کے وقت کا نظام سرکاری طور پر 1964 میں ختم کر دیا گیا تھا، لیکن لوگ اسے کئی سالوں تک استعمال کرتے رہے۔
1980 تک سعودی عرب کی مساجد میں دو گھڑیاں تھیں، ایک غروب آفتاب کے لیے اور ایک طلوع آفتاب کے لیے، لیکن مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم میں غروب آفتاب کی گھڑی اب بھی کام کرتی ہے۔