کویت اردو نیوز : تبوک ٹیکنیکل کالج کے ایک سعودی طالب علم نے پلوں پر ٹریفک میں گاڑیوں کے حادثات کو کم کرنے کے لیے ایک سینسر ایپلی کیشن تیار کی ہے۔
اس ایپلیکیشن کو جلد از جلد رپورٹس حاصل کرنے اور مسائل کی نشاندہی کرنے کیلیے بھی استعمال کیاجاسکتاہے۔
یہ سینسر ٹریفک کی بھیڑ اور حادثات کا پتہ لگاتا ہے۔ یہ ٹریفک کی صورتحال پر نظر رکھنے کے لیے مرکزی مرکز سے منسلک ٹریفک سگنلز اور کیمروں کے ذریعے ڈرائیوروں کو بھی الرٹ کرتا ہے۔
اس ایپلی کیشن کو بنانے کا خیال طالب علم کو اپنی سابقہ ذاتی تکلیف کی وجہ سے آیا۔ انہوں نے اسی شاندار اختراع کے ساتھ ملائیشیا میں منعقد ہونے والی ایجادات، اختراعات اور ٹیکنالوجی کی بین الاقوامی نمائش میں شرکت کی اور گولڈ میڈل حاصل کیا۔
عبداللہ الھاجری نے بتایاہے کہ یہ خیال جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے خاص طور پر پلوں پر ہونے والے ٹریفک حادثات کو کم کرنے کے لیے آیا، کیونکہ پلوں پر ٹریفک حادثات کے نتیجے میں اموات کی شرح بہت زیادہ ہے۔ تو مجھے ایک ایسی ایجاد کا خیال آیا جس میں کار سینسر کا استعمال کیا گیا ہو۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کا ہدف جلد از جلد اس مسئلے کی نشاندہی کرنا اور ٹریفک حادثات اور اموات کی شرح کو کم کرنا ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ ایپلی کیشن ڈرائیوروں کو لین تبدیل کرنے کیلیے الرٹ کرتی ہے۔ کسی مسئلے کی نشاندہی کرنے کے لیے الرٹ رپورٹ بھیجتی ہے۔ متعلقہ حکام کو کال کرتی ہےاور احتیاطی تدابیر اختیار کرتی ہے۔