کویت اردو نیوز: سائبر سیکیورٹی کے ماہر اور کویتی الیکٹرانک میڈیا یونین میں سائبر سیکیورٹی کمیٹی کے سربراہ، محمد الراشدی نے کہا کہ متعدد کویتی واٹس ایپ اکاؤنٹس کو ایک نئے، انداز میں ہیک کیا جارہا ہے جو کئی مراحل میں ہوتا ہے۔
الراشدی نے مزید کہا کہ "یہ ہیک ایک نامعلوم نمبر سے واٹس ایپ ایپلی کیشن کے ذریعے ایک پیغام سے شروع ہوتا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا جاتا ہے کہ اس نمبر سے ہیک ہونے والا پیغام موصول ہوا ہے۔
"متاثرہ شخص پھر جواب دیتا ہے کہ اس نے کوئی پیغام نہیں بھیجا، اور اس کے کچھ دیر بعد، یہ معاملہ دوسری، تیسری اور شاید چوتھی بار ایک ہی میسج کے ساتھ مختلف نمبروں سے دہرایا جاتا ہے تاکہ شکار بنائے جانے والے واٹس ایپ اکاؤنٹ کے مالک کو شبہ ہو جائے کہ اس کے اکاؤنٹ میں خرابی ہوگئی ہے،”
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ "ان پیغامات کے تقریباً ایک گھنٹہ بعد، ایک اکاؤنٹ جو دعویٰ کرتا ہے کہ وہ واٹس ایپ ایپلی کیشن کے لیے تکنیکی معاونت یا ہیلپ ڈیپارٹمنٹ سے ہے، ان سے رابطہ کرتا ہے، اور اس بات کا بھی دعوی کرتا ہے کہ اس کو ایک شکایت موصول ہوئی ہے کہ آپ کا اکاؤنٹ لوگوں کو بلاوجہ پیغامات بھیجتا ہے جس کی وجہ سے واٹس ایپ کا مالک اس پر یقین کر لیتا ہے اور اس فراڈ کا شکار ہو جاتا ہے۔
الراشدی نے وضاحت کی کہ "جو اکاؤنٹ درخواست کے لیے تکنیکی مدد کی نمائندگی کرنے کا دعویٰ کرتا ہے وہ اپنے شکار کو بتاتا ہے کہ واٹس ایپ سے ایک (کوڈ) بھیجا جائے گا، تاکہ اکاؤنٹ کو معطل نہ کیا جائے گا۔
جب اس جعلی نمائندے کو بھیجا گیا کوڈ دیا جائے گا، تو اکاؤنٹ فوری طور پر ہیک ہو جائے گا لہٰذا کوئی بھی کوڈ کسی کو نہیں دیا جانا چاہیے۔
الراشدی نے متعلقہ حکام کے ساتھ بات چیت کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ انہیں اکاؤنٹ کے غلط استعمال سے آگاہ کیا جا سکے، ساتھ ہی خاندان اور دوستوں کو بھی مطلع کیا جا سکے، تاکہ کسی بھی قسم کی رقم کی درخواست نہ کی جائے نیز Two Factor Verification کے طریقہ کار کو چالو کرنے اور اکاؤنٹ کو ای میل سے منسلک کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اسے بحال کرنے پر زور دیا ہے۔