کویت اردو نیوز 20 دسمبر: شیخ ناصر الصباح الأحمد الصباح کا طویل علالت کے بعد آج انتقال ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق شیخ ناصر الصباح الأحمد الصباح کا طویل علالت کے بعد آج انتقال ہوگیا۔ وہ 27 اپریل 1948 کو پیدا ہوئے وہ پہلے نائب وزیر اعظم اور کویت کے وزیر دفاع تھے اور اس سے قبل 2006 سے 2017 تک شاہی عدالت کے سربراہ بھی رہے۔ شیخ ناصر کویت کے سابق امیر شیخ صباح الاحمد الجابر الصباح (مرحوم) کے سب سے بڑے بیٹے تھے جو 29 ستمبر 2020 میں 91 برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔ انھیں "سلک سٹی” کے پیچھے کارفرما قوت کے طور پر دیکھا جاتا تھا جو کہ کویت کا ایک میگا پروجیکٹ ہے جس کی لاگت لگ بھگ 100 بلین امریکی ڈالر سے زیادہ کی ہے۔ مرحوم شیخ ناصر الصباح کویتی ایسوسی ایشن برائے پبلک فنڈز کے بانی اور ممبر تھے اور بدعنوانی کے خلاف کی گئی کاوشوں کے لئے مشہور تھے۔ انہوں نے کئی بار اپنے بیانات میں یہ کہا کہ اگر ریاست کو بدعنوانی سے پاک کرنا ہے تو سب سے پہلے ریاستی اداروں کو بدعنوان اور بے ایمان لوگوں سے پاک کرنا ہوگا اور ایسا کئے بغیر ریاست میں ترقی یا انصاف کے بارے میں بات کرنا ممکن نہیں ہے۔ مرحوم شیخ ناصر صباح الاحمد نے کویت اور یوروپی اسکولوں میں تعلیم حاصل کی اور تجارت کے میدان میں اپنے کیریئر کا آغاز کیا جہاں وہ صنعت و سرمایہ کاری کے شعبے میں دنیا بھر میں کام کرنے والی بڑی مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے لئے کلیدی کردار ادا کرتے رہے۔
مرحوم ثقافتی پہلو میں اپنی دلچسپی کے لئے جانے جاتے تھے۔ انہوں نے سب سے اہم اور سب سے بڑے ورثے ادارہ دارلاثاریہ اور الاسلامیہ کی بنیاد رکھی جو کویت کا ثقافتی ادارہ ہے جس کی بنیاد "الصباح آثار قدیمہ گروپ” ہے۔ شیخ ناصر صباح الأحمد کو 1999 میں جاری ہونے والے امیری فرمان کے مطابق اس وقت کے امیر ولی عہد شہزادہ شیخ سعد العبداللہ کے خصوصی مشیر کے طور پر منتخب کیا گیا تھا۔ مرحوم کو 2017 میں نائب وزیر اعظم اور وزیر دفاع مقرر کیا گیا تھا۔ شیخ ناصر صباح الاحمد نے بورڈ آف آنر کے اعزازی ممبر ہونے کے علاوہ ریاست کویت اور اسلامی جمہوریہ ایران کے مابین مشترکہ ترقیاتی منصوبوں کی سربراہی بھی کی۔