کویت اردو نیوز : عالمی ثقافتی ورثہ کے دن کی مناسبت سے تاریخی جدہ پروگرام نے تاریخی جدہ میں آثار قدیمہ کی کھدائی کے نتائج کا اعلان کیا ہے۔ آثار قدیمہ کے منصوبے کے پہلے مرحلے میں تازہ ترین آثار قدیمہ کی کھدائی سے ایک دفاعی کھائی اور قلعہ بندی کی دیوار کی باقیات کا انکشاف ہوا ہے۔یہ باقیات تاریخی جدہ کے شمالی حصے میں، القدوا اسکوائر کے مشرق میں اور البیضاء اسکوائر کے قریب واقع ہیں اور کئی صدیوں پرانی ہیں۔
یہ دریافتیں آثار قدیمہ کی دریافتوں کے گروپ میں شامل ہیں جن کا اعلان تاریخی جدہ پروگرام نے نوادرات کے منصوبے کے پہلے مرحلے کے نتائج کے حصے کے طور پر کیا ہے۔
ہیریٹیج اتھارٹی اور نوادرات میں مہارت رکھنے والے غیر ملکی ماہرین نے مدفون یادگاروں کی کھدائی کی کوشش شروع کی جس کے نتیجے میں 4 آثار قدیمہ کے مقامات پر 25000 آثار قدیمہ دریافت ہوئے ہیں۔
آثار قدیمہ کی کھدائی سے پتہ چلتا ہے کہ 13ویں صدی ہجری کے وسط (19ویں صدی عیسوی کے وسط) تک یہ کھائی ناقابل استعمال ہو چکی تھی اور تیزی سے ریت سے بھر گئی تھی۔
قلعہ بندی کی دیوار 1947 تک قائم رہی اور کھائی کے کچھ حصوں نے اسے سہارا دیا۔ دیوار تین میٹر کی اونچائی تک رہی۔
ماہرین آثار قدیمہ کو 13ویں صدی ہجری (19ویں عیسوی) سے درآمد شدہ یورپی سیرامکس بھی ملے جو تاریخی جدہ کیساتھ یورپ کےطویل مدتی تجارتی تعلقات کی نشان دہی کرتے ہیں۔ اسکے علاوہ ماہرین کوتیسری صدی ہجری کےمٹی کےبرتنوں کےٹکڑے بھی ملے ہیں۔
تاریخی ذرائع سے پتہ چلتا ہے کہ جدہ چوتھی سے پانچویں صدی ہجری یا دسویں صدی عیسوی کے آخر اور گیارہویں صدی عیسوی کے آغاز میں ایک قلعہ بند شہر تھا۔
ابتدائی اندازوں کے مطابق لیبارٹری کے تجزیوں سے پتہ چلتا ہے کہ نئی دریافت ہونے والی کھائی اور دیوار قدیم زمانے کی ہیں۔ قلعہ بندی کے نظام کا آخری مرحلہ غالباً 12ویں اور 13ویں صدی ہجری میں بنایا گیا تھا۔