کویت اردو نیوز 02 جنوری: ای سگریٹ پینا جسے "ویپنگ” بھی کہا جاتا ہے کے شوقین حضرات کے لیے یہ صرف ایک خبر ہی نہیں بلکہ لمحہ فکریہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایک حالیہ تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ ای سگریٹ پینے والے زیادہ تر افراد کو "Brain Fog” نامی بیماری کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کے برعکس ایسے افراد کو سگریٹ نوشی نہ کرنے والے افراد کے مقابلے میں توجہ مرکوز رکھنے اور یاد رکھنے کی صلاحیت یا فیصلے کرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس کے علاوہ ایسے بچے جو چودہ سال کی عمر سے پہلے "ویپ” الیکٹرک سگریٹ کا استعمال شروع کردیتے ہیں ان کی ذہنی صلاحتیں بھی متاثر ہونے لگتی ہیں۔
نیو یارک کی یونیورسٹی آف روچسٹر میڈیکل سنٹر (یو آر ایم سی) کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر ڈونگمی لی نے اس بات پر زور دیا کہ ویپنگ کو تمباکو نوشی کے لئے محفوظ متبادل نہیں سمجھا جانا چاہئے۔ نوعمر افراد میں وایپنگ کی شرح میں حالیہ اضافہ ایک بہت پریشان کن معاملہ ہے جسے فوری طور پر حل کئے جانے کی ضرورت ہے۔
تمباکو سے متاثرہ امراض کے دسمبر کے شمارے میں شائع ہونے والے مطالعے میں مڈل اور ہائی اسکول کے طلبا کے 18،000 سے زیادہ کیسوں کا تجزیہ کیا گیا ہے جنہوں نے ریاستہائے متحدہ میں رپورٹنگ سے متعلق سوالنامے کا جواب دیا اور 886،000 سے زائد افراد نے رویے سے متعلق خطرے کی نگرانی کے لئے فون پر سوالنامے کا جواب دیا۔ دونوں سروے میں تمباکو نوشی اور سگریٹ نوشی کی غیر فعال عادات کے ساتھ ساتھ یاداشت، توجہ اور ذہنی افعال میں دشواریوں کے متعلق سوالات پوچھے گئے تھے۔
مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ ای سگریٹ تمباکو نوشی کرنے والے افراد چاہے وہ عمر کے کسی بھی حصے میں ہوں میں ذہنی بیماریوں میں مبتلا ہونے کے واضح امکانات سامنے آئے۔
اس تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ جن طلبا نے اپنی زندگی میں ابتدائی طور پر 8 سے 13 سال کی عمر کے درمیان ویپنگ شروع کی تھی وہ 14 سال یا اس سے زیادہ عمر کے لوگوں کے مقابلے میں توجہ، یاداشت یا فیصلے کرنے کے لئے دشواری محسوس کرتے ہیں۔