کویت اردو نیوز 04 جنوری: کویت پٹرولیم کارپوریشن کی تیل نکالنے والی ذیلی کمپنی "کویت آئل کمپنی” کو تیل کی دو نئی آئل فیلڈز کی دریافت ہو گئی۔
تفصیلات کے مطابق آج پیر کے روز وزیر تیل و بجلی اور پانی کے وزیر ڈاکٹر محمد الفارس نے کویت آئل کمپنی کے ذریعے ملک کے مختلف خطوں کی "جراسک لیرز” میں تیل کی دو نئی فیلڈز کی دریافت کے انکشافات کے علاوہ فیلڈ کی ترقیاتی کارروائیوں کے حصے کے طور پر بڑی برقان فیلڈ کے شمالی حصے میں توسیع کا بھی اعلان کیا ہے۔
الفارس نے کویت نیوز ایجنسی (کے یو این اے) کو ایک بیان میں کہا کہ پہلی دریافت (حومہ) فیلڈ میں کی گئی جو کویت کے شمال مغربی حصے میں واقع ہے جس پر حال ہی میں ایک "Three Dimensional Seismic” تکنیک کا استعمال کرتے ہوئے سروے کیا گیا تھا جیسا کہ ابتدائی تشخیص کے نتائج (حومہ-1) کی ڈرلنگ کے بعد ظاہر ہوا کہ اس فیلڈ کا رقبہ "Jurassic Reservoir” فیلڈ کے 70 مربع کلومیٹر تک پھیلا ہوا ہے جس کی پیداواری صلاحیت روزانہ 1452 بیرل "ہلکے تیل” کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس دریافت کو بڑی معاشی اہمیت حاصل ہے کیونکہ اس نے کویت کے مغربی اور شمال مغربی حصوں میں واقع ان بڑے علاقوں پر روشنی ڈالی ہے جو کویت آئل کمپنی کے 2040 اسٹریٹجک منصوبے کے مطابق تیل کے ذخائر اور پیداوار کی صلاحیت میں اضافہ کرنے میں براہ راست حصہ ڈالتے ہیں۔
الفارس نے وضاحت کی کہ دوسری دریافت شمالی کویت کے "القشعانیہ فیلڈ” میں ہوئی ہے جو کہ "Jurassic Reservoir” میں روضتین اور صابریہ فیلڈ کے قریب واقع ہے۔ ابتدائی نتائج میں (قشعانیہ 1) ڈرلنگ کے نتیجے میں ہلکے تیل کی دریافت ہوئی جس کی تجارتی مقدار میں 1819 بیرل یومیہ مخصوص وزن 49 API کے ساتھ ساتھ یومیہ 2.78 ملین مکعب فٹ گیس بھی دریافت ہوئی۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ دو نئی دریافتوں سے ملک کے شمالی حصے میں اسٹریٹجک اہمیت بڑھ گئی ہے کیونکہ ان علاقوں کی دریافت پہلے نہیں کی گئی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ بڑی برقان فیلڈ کے شمال وراہ، مودود اور برقان کے ذخیروں میں بھی "روایتی تیل” دریافت کیا گیا ہے کیونکہ اس فیلڈ کی یومیہ حد کا تعین کرنے کے لئے 2020 میں کھودے گئے کئی کنوؤں سے تیل تجارتی مقدار میں بہہ رہا تھا جس کی مقدار 2000 بیرل سے زیادہ کی پیداواری شرح تھی جو کہ مزید ذخائر شامل کرنے کی راہ ہموار کرتی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ نتائج کویت آئل کمپنی کو آسان اور کم لاگت کے ذخائر تک رسائی فراہم کرتے ہیں جو ممالک اور تیل کمپنیوں کے مابین اپنے مسابقتی فائدہ کو برقرار رکھنے کے لئے کمپنی کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ پیداوار کی مقدار میں اضافہ کرنے کے لئے کمپنی دریافت شدہ فیلڈ میں نئے کنویں کھودے گی۔
الفارس نے سال 2020 میں کویت آئل کمپنی کی ان تینوں دریافتوں کے حصول میں کامیابی کی تعریف کی ان تمام تر صورتحال کے باوجود کہ ملک کو صحت کے پیش نظر سخت مشکلات میں نئے کورونا وائرس (کوویڈ ۔19) وبائی امراض کا سامنا کرنا پڑا۔
انہوں نے کویت کے ایک روشن مستقبل کو یقینی بنانے کے لئے کویت آئل کمپنی کی تلاش اور ترقیاتی کاموں میں لچک اور واضح عزم کو نوٹ کرتے ہوئے تاریک ترین حالات میں تیل کے شعبے کی صلاحیت پر زور دیا۔