متحدہ عرب امارات کی قومی فضائی کمپنی الامارات ائیرلائنز نے اسرائیل کے لیے پرواز اڑانے سے انکاری ایک تُونسی پائیلٹ کی معطلی سے متعلق افواہوں کی تردید کردی ہے اور واضح کیا ہے کہ اس نے اپنے کسی پائیلٹ کو معطل نہیں کیا ہے۔
دبئی میں قائم کمپنی نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ ’’الامارات نے اس نام (منعم الطابع) کے کسی پائیلٹ کو کبھی بھرتی نہیں کیا ہے۔سوشل میڈیا پر زیرگردش تمام رپورٹس جھوٹ پر مبنی ہیں۔‘‘
امریکا میں مقیم آسٹریلوی صحافی اور اسلاموفوبیا مخالف کارکن سی جے ورلمین نے بدھ کو ایک ٹویٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ امارات ائیرلائنز نے مبیّنہ طور پر ایک تُونسی پائیلٹ کو برطرف کردیا ہے۔
اس مبیّنہ پائیلٹ کا نام منعم صاحب الطابع بتایا گیا ہے۔اس نے فیس بُک پر ایک پوسٹ میں خود بھی اپنی برطرفی کی تصدیق کی ہے مگر جونہی سوشل میڈیا پر اس اسٹوری کی تشہیر ہونے لگی تو فیس بُک کے ان کا اکاؤنٹ کو غیر فعال کردیا گیا تھا۔
مڈل ایسٹ مانیٹر کی رپورٹ کے مطابق منعم الطابع نے اپنی پوسٹ میں یہ لکھا تھا:’’آج مجھے الامارات ائیرلائنز کے پائیلٹ کی حیثیت سے ملازمت سے معطل کردیا گیا ہے۔میں نے اس کے ایک طیارے کو اڑا کرتل ابیب لے جانے سے انکار کردیا تھا۔اللہ میرا نگہبان ہے اور مجھے اس پرکوئی افسوس نہیں۔‘‘
فلسطین سے تعلق رکھنے والے میڈیا القدس العربی نے سب سے پہلے اس مبیّنہ پائیلٹ کی معطلی کی خبر دی تھی لیکن حقائق کی جانچ کے بغیر ہی سوشل میڈیا اور مرکزی میڈیا کے اداروں نے اس تُونسی پائیلٹ مسٹر منعم الطابع کی معطلی کی تشہیر شروع کردی اوران کے اسرائیل اور یو اے ای کے درمیان معمول کے تعلقات کی بحالی کے لیے امن معاہدے کی مخالفت میں مؤقف کو سراہا۔‘‘
مگر بعد میں الامارات نے اس نام کے کسی پائیلٹ ملازم کی ادارے میں موجودگی ہی سے انکار کردیا اور کہا کہ اس نام کا کوئی ہواباز ان کے ہاں کبھی بھرتی ہی نہیں ہوا تھا۔