عالمی ادارہ صحت نے "ویکسین پاسپورٹ” سے انکار کرتے ہوئے اپنے ایک بیان میں کہا کہ "ممالک کو سیاحوں کی بجائے غریب لوگوں کو کورونا سے بچاؤ کی ویکسین دینی چاہئے”۔
تفصیلات کے مطابق ایک مشاورتی دستاویز میں عالمی ادارہ صحت نے بتایا ہے کہ COVID-19 ویکسین لینے والے پہلے لوگوں میں معاشرے کے سب سے زیادہ پسماندہ افراد کو شامل ہونے کی ضرورت ہے جبکہ اس مرحلے پر مسافروں کو ویکسین نہیں دی جانی چاہئے۔
جنیوا میں عالمی ادارہ صحت نے کہا کہ "موجودہ دور میں جب ویکسین کی فراہمی بہت محدود ہے بین الاقوامی مسافروں کے لئے ترجیحی ویکسی نیشن منصفانہ اصول کے منافی ہے۔”
اقوام متحدہ کی تنظیم نے بتایا ہے کہ وہ اس وقت مسافروں کو ویکسین دینے کی سفارش نہیں کرتے ہیں کیونکہ ابھی تک اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے کہ کوویڈ 19 کے خلاف ویکسین لگانے سے کورونا وائرس کی منتقلی کے خطرے کو کم کیا جاسکتا ہے یا نہیں۔ عالمی ادارہ صحت نے اشارہ کیا کہ وہ اس سفارش پر نظرثانی کرسکتی ہے کیونکہ مزید ویکسین دستیاب ہیں۔
رہنمائی دستاویز ایک ایسے وقت میں شائع ہوئی تھی جب کچھ یورپی ممالک جو سیاحت پر انحصار کرتے ہیں ویکسین کی رسید کو ثابت کرنے کے لئے ایک دستاویز طلب کرنا چاہ رہے تھے جو "ویکسین پاسپورٹ” کے نام سے جانا جاتا ہے تاکہ ان لوگوں کے لئے سفری پابندیاں ختم کرنے کی اجازت دی جائے اور سیاحت کا شعبہ مستحکم ہوسکے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے کہا کہ زیادہ خطرہ فرنٹ لائن پر کام کرنے والے کارکنان کو ہے اس کے بعد پرانے بوسیدہ مقامات پر رہنے والے افراد، پسماندہ افراد جو ہجوم سے بھرے ہوئے حالات میں رہتے ہیں، دیگر ہیلتھ ورکرز، بوڑھے اور اساتذہ شامل ہیں جن کے لئے ویکسین لینا لازمی ہے۔
دوسرے گروپ میں ایسے افراد شامل ہیں جو مہاجر کیمپوں ، جیلوں ، کچی آبادیوں اور دیگر مقامات پر رہتے ہیں جہاں معاشرتی دوری کا اطلاق نہیں کیا جاسکتا ہے۔