کویت اردو نیوز 01 فروری: کویت کی معیشت میں بہتری کی جانب گامزن، وبائی مرض کا بدترین دور ختم ہو رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اپریل اور ستمبر 2020 کے درمیانی عرصے میں دوسری سہ ماہی میں اوسطً 27 ہزار تارکین وطن اور تیسری سہ ماہی میں 87 ہزار ” تارکینِ وطن یعنی کل 114 ہزار تارکینِ وطن کو کورونا کے باعث کویت لیبر مارکیٹ چھوڑنا پڑی۔
کویت کے نیشنل بینک کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق کویت کی معیشت 2020 میں بحران کا شکار ہوئی جو یقیناً ایک بہت مشکل سال تھا تاہم اب بہتری کے طرف گامزن ہے کیونکہ صارفین کے اخراجات میں بحالی آئی ہے۔ انٹرنیٹ کے ذریعے آن لائن خریداری میں اضافے کی مدد سے اور بیرون ملک سفر کی شرحوں میں کمی بہتری کا باعث بنا اور امید ہے کہ وبائی بیماری کا بدترین دور جلد ختم ہو جائے گا۔
کاروباری سرگرمیوں میں احتیاطی تدابیر کو کم کرنے کے بعد اضافہ ہوا ہے اور کورونا وائرس کے معاملات میں بھی کمی آئی ہے (حالانکہ حال ہی میں ان میں کچھ اضافہ ہوا ہے) اور اس وجہ سے ذاتی قرضوں میں اضافے کا رجحان رہا ہے لیکن ترقیاتی منصوبوں کو تفویض کرنے کی رفتار آہستہ رہی ہے تاہم توقعات ہیں کہ 2021 میں تیزی آئے گی۔ دسمبر میں مہنگائی کی شرح 4 سال میں 2.8 فیصد کی اعلیٰ سطح پر پہنچ گئی کیونکہ سپلائی اور درآمدات میں کمی واقع ہوئی اور فی الوقت مندی کا سامنا ہے۔
لیبر مارکیٹ کے سلسلے میں 2020 کی دوسری سہ ماہی میں 1 فیصد کی کمی کے بعد لیبر مارکیٹ انفارمیشن سسٹم کے اعداد و شمار کے مطابق 2020 کی تیسری سہ ماہی میں سالانہ بنیادوں پر تارکین وطن کی روزگار کی شرحوں میں 4 فیصد کمی واقع ہوئی ہے اور اس کمی کے سبب شہریوں کی بھرتی میں تیزی (دوسری سہ ماہی میں 2 فیصد کے مقابلے میں 2.8 فیصد) اور غیر کویتی ملازمتوں میں کمی (دوسری سہ ماہی میں 1.7 فیصد کے مقابلے میں 5.5 فیصد) ہوگئی ہے۔
لیبر مارکیٹ میں وبائی امراض کی وجہ سے عائد پابندیوں کی وجہ سے اپریل اور ستمبر کے درمیان (دوسری سہ ماہی میں 27 ہزار اور تیسری سہ ماہی میں 87 ہزار) تارکینِ وطن کو لیبر مارکیٹ چھوڑنا پڑی۔ دوسری طرف شہریوں اور غیر ملکی دونوں کے لئے 2020 کی دوسری سہ ماہی میں سالانہ بنیادوں پر اجرت میں اضافہ ہوا۔ تیسری سہ ماہی میں سسالانہ اجرت کی شرح 2.7 فیصد سے بڑھ کر 3.6 فیصد ہوگئی۔