کویت اردو نیوز 07 فروری: ملک میں صحت کی صورتحال تشویشناک ہے، رمضان سے پہلے حالات بہتر نہ ہوئے تو اس دفعہ بھی رمضان المبارک میں مساجد بند کرنا پڑیں گی، حکومت نے انتباہ جاری کردیا۔
تفصیلات کے مطابق سرکاری ذرائع نے متنبہ کیا ہے کہ کورونا وائرس کے معاملات کی شرح میں غیر معمولی اضافہ اور انتہائی نگہداشت کئیر سینٹر میں مریضوں کی تعداد میں اضافہ حکومت کو بتدریج حفاظتی اقدامات سخت کرنے پر مجبور کررہا ہے۔ ذرائع کے مطابق جزوی کرفیو کی تجویز وزراء کونسل کی میز پر ہے۔
سرکاری ذرائع نے القبس کو بتایا کہ خدشہ ہے کہ ماہِ رمضان کے دوران ملک میں صحت کی صورتحال انتہائی خراب ہوجائے گی کیونکہ اس مہینے میں بہت سے مذہبی اجتماعات منعقد ہوتے ہیں جن سے ہجوم کی صورت میں کورونا کے معاملات میں بھی اضافہ ہوسکتا ہے اور یہ صورتحال طبی عملے پر بہت دباؤ کا سبب بن سکتی ہے۔
تازہ ترین اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ انتہائی نگہداشت وارڈ میں مریضوں کی شرح 9 سے 15 فیصد تک بڑھ گئی ہے جس کی وجہ سے ہنگامی حالت پیدا ہوگئی ہے جبکہ صحت کے حکام مزید متحرک ہوگئے ہیں۔سرکاری ذرائع نے انکشاف کیا کہ حکومت اس وبا کو پھیلانے میں معاون ہر سرگرمی بند کرنے کا فیصلہ لے سکتی ہے۔ ذرائع نے اس بات پر زور دیا کہ لوگوں کی جانوں کے تحفظ اور طبی عملے پر دباؤ کو دور کرنے کے لئے حکومت کسی بھی سرگرمی کو روکنے کا فیصلہ بلا ہچکچاہٹ لے گی۔
ذرائع نے بتایا کہ صحت کے حکام رمضان کے آغاز سے پہلے ہی اس صورتحال پر قابو پانے کے لئے کوشاں ہیں تاہم اگر ایسا نہیں ہوتا ہے تو رمضان کے دوران مساجد میں جانے پر پابندی، تجارتی سرگرمیاں بند کرنے سمیت بہت سے سخت اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
گذشتہ بدھ کے روز وزراءِ مجلس کے اپنے غیر معمولی اجلاس میں اٹھائے گئے اقدامات اور فیصلوں کے بارے میں جو آج سے نافذ العمل ہو چکے ہیں ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ اس ہفتے کے آخر میں تشخیص سے مشروط ہوں گے اس کے بعد کیس اور مریضوں کی تعداد کے مطابق یا تو پابندیوں میں نرمی کردی جائے گی یا پھر مزید سخت پابندیاں عائد کردی جائیں گی۔
ذرائع نے واضح کیا کہ کورونا وائرس کی تفتیشی ٹیم پوری طرح سے کام کررہی ہے اور اس وباء کے پھیلاؤ کے تمام ذریعوں کی سخت نگرانی کی جائے گی۔ اس کے علاوہ آج سے اجتماعات کی سخت نگرانی کی جائے گی ان کا تعاقب کیا جائے گا اور ہدایات کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت اقدامات اٹھائے جائیں گے۔