کویت اردو نیوز 14 فروری: وزارت صحت اور ڈائریکٹوریٹ جنرل سول ایوی ایشن (ڈی جی سی اے) 21 فروری سے کویت بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پہنچنے والے تمام مسافروں کے لئے ادارہ جاتی قرنطین میکانزم پر تبادلہ خیال کر رہی ہے جسے روزنامہ الأنباء نے ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا۔
تفصیلات کے مطابق ذرائع نے انکشاف کیا کہ طریقہ کار کے مطابق آنے والے تمام مسافروں کو سات روزہ ادارہ جاتی قرنطین کی لاگت برداشت کرنا پڑے گی اور انہیں مزید سات دن تک گھر میں قرنطین گزارنا پڑے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ وزارت نے ادارہ جاتی قرنطین ہوٹلوں کی توسیع پر تحفظات کا اظہار کیا جس میں مطلوبہ طبی عملے کی تعداد اور ہوٹلوں یا ادارہ جاتی قرنطین سنٹرز میں ان کے قیام کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے کیونکہ ہر ہوٹل میں خصوصی طبی عملے کی ضرورت ہوتی ہے۔
ذرائع نے تجارتی ادارہ کی قیمتوں کا انکشاف کیا ہے جس کے لئے سرکاری حکام سے منظوری کی ضرورت ہوتی ہے جس میں 6 راتوں کے لئے 7 دن کی مدت بھی شامل ہے۔
5 اسٹار ہوٹلوں کے لئے:
سنگل روم: 270 دینار
ڈبل روم: 330 دینار
4 اسٹار ہوٹلوں کے لیے:
سنگل روم: 180 دینار
ڈبل روم: 240 دینار
3 اسٹار ہوٹلوں کے لیے
سنگل روم: 120 دینار
ڈبل روم: 180 دینار
ذرائع نے وضاحت کی کہ سب سے پہلے کویتی شہریوں پر قرنطین کا طریقہ کار لاگو کیا جائے گا کیونکہ اس وقت صرف انہیں ملک میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی ہے اور پھر بعد میں غیر ملکی بھی لیکن اس کا انحصار نئے کورونا کیسوں کی تعداد میں کمی ، انتہائی نگہداشت یونٹوں میں کورونا مریضوں کی تعداد اور ویکسی نیشن پروگرام کی توسیع پر ہے۔
ذرائع نے مزید کہا کہ کچھ جماعتوں نے نجی طبی شعبوں کو بھی اس میں شامل کرنے تجویز پیش کی لیکن وزارت نے اس تجویز کو مسترد کردیا کیونکہ نجی میڈیکل مراکز کورونا معاملات میں مہارت نہیں رکھتے ہیں۔ اس کے علاوہ ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ دو ہفتوں کے لئے تارکین وطن کے داخلے کو معطل کرنے کے فیصلے پر عمل درآمد کے بعد سے شہریوں میں کویت کے لئے واپسی کی پروازوں کے لئے بہت زیادہ مطالبہ کیا جارہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کچھ شہریوں نے اس تشویش کا اظہار کیا ہے کہ یکم فروری سے ایک بار اس کے نفاذ کے بعد ادارہ جاتی قرنطین میکانزم ان پر لاگو ہوگا۔
دودری جانب ذرائع نے ان افواہوں کی تردید کی ہے کہ کویت اگلے مرحلے میں کورونا سے متاثر اعلی خطرے والے ممالک کے مسافروں پر عائد پابندی ختم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اگر غیر ملکیوں کے داخلے معطل کرنے کا فیصلہ جو 21 فروری تک موثر رہتا ہے منسوخ کر دیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ممنوعہ ممالک کو خارج کردیا گیا ہے کیونکہ اس کا اطلاق صرف ترکی ، قطر ، متحدہ عرب امارات اور بحرین سے آنے والے مسافروں پر ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہوٹلوں میں ادارہ جاتی قرنطین کی لاگت آئے گی اور آنے والے دنوں میں اس پر عمل درآمد کے طریقہ کار کو حتمی شکل دے دی جائے گی۔