کویت اردو نیوز 18 فروری: K2 کو سر کرتے ہوئے لاپتہ کوہ پیماؤں محمد علی سدپارہ ، جوان پابلو اور جان سنوری کی موت کی تصدیق کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق سردی میں K2 چوٹی پر چڑھنے کی کوشش کے دوران لاپتہ ہونے والے پاکستانی کوہ پیماؤں محمد علی سدپارہ اور دیگر دو غیر ملکی کوہ پیما جان سنوری اور جان پابلو کی ہلاکت کی سرکاری طور پر تصدیق کردی گئی ہے۔
گلگت بلتستان کے وزیر سیاحت راجہ ناصر علی خان نے مرحوم محمد علی سدپارہ کے بیٹے ساجد سدپارہ اور دیگر کوہ پیماؤں کے اہل خانہ کے ساتھ پریس کانفرنس میں لاپتہ کوہ پیماؤں کی ہلاکت کی تصدیق کی لیکن یہ اطلاع نہیں دی گئی کہ آیا محمد علی سدپارہ اور دیگر کوہ پیماؤں کے جسد خاکی تلاش کے دوران ملے ہیں یا نہیں۔
ساجد سدپارہ نے والد کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ "میں والد کی سرپرستی جبکہ پاکستان ایک عظیم کوہ پیما سے محروم ہوگیا ہے میرے والد اور دیگر کوہ پیما ہم میں نہیں رہے”۔ ساجد سدپارہ کا کہنا تھا کہ محمد علی سدپارہ نے کُل 8 چوٹیاں سر کیں ہیں جن کی اونچائی 8 ہزار میٹر سے بھی زیادہ ہے۔ میں اور میرا خاندان پوری قوم اور میڈیا کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں ہمارا ساتھ دیا علاوہ ازیں مرحوم محمد علی سدپارہ کے بیٹے ساجد سدپارہ نے سرچ آپریشن میں تعاون پر حکومت اورفوج سے بھی اظہارتشکر کیا اور کہا کہ "مشکل کی اس گھڑی میں قوم نے حوصلہ دیا، اپنے والد کا مشن جاری رکھوں گا اور ان کا خواب پورا کروں گا”۔
یاد رہے محمدعلی سدپارہ اپنی ٹیم کے ہمراہ پاکستان کی سب سے بلند چوٹی K2 سر کرنے کی کوشش میں لاپتہ ہوگئے تھے۔ اس سے قبل ساجدعلی سدپارہ نے گفتگو میں کہا تھا کہ "8200 میٹر پرہم سب علی سدپارہ کے ساتھ تھے۔ خدشہ ہےکہ علی سدپارہ کو اترتے ہوئے کوئی حادثہ پیش آیا ہو۔ جب ہم وہاں سےنکلے تو درجہ حرارت منفی 62 ڈگری سینٹی گریڈتھا، محمدعلی سدپارہ اس وقت بوٹل نیک سے K2 سرکرنے جا رہے تھے، امیدہےکہ انہوں نےکے ٹوسر کرلی ہوگی، حادثہ عموماًچوٹی سے اترتےہوئے ہوتا ہے، مجھے بھی ایسا ہی لگ رہا ہے”۔
دوسری جانب پاکستان کے وزیر سیاحت کا کہنا تھا کہ محمد علی سدپارہ اور ساجد سدپارہ کو سول اعزازت سے نوازا جائےگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت کو اسکردو ائیر پورٹ کو علی سدپارہ سےمنسوب کرنے کی تجویز دی ہے جبکہ علی سدپارہ کے نام سے کوہ پیمائی کا اسکول قائم کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت قومی ہیرو محمد علی سدپارہ کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔ حکومت علی سدپارہ کی فیملی کی مالی و اخلاقی معاونت کرے گی اور قومی ہیرو کے بچوں کو تعلیمی سکالرز شپ دی جائیں گی۔