کویت سٹی 13 اپریل: ملک میں کورونا وائرس کے بحران کے دوران آبادیاتی عدم توازن کا مسئلہ ایک بار پھر شدت اختیار کرگیا ہے اور اس مسئلے کی وجہ سے کئی مشکلات منظر عام پر آئی ہیں۔ موجودہ حالات میں آبادیاتی عدم توازن کے متعلق کئے گئے مطالعے کی تفصیلات کو ایک بار پھر دہرانے کی ضرورت پیش آگئی ہے جسکے بعد حکومت نے پانچ سال کے اندر اندر تارکین وطن کی تعداد کو کم کرنے کا ایک بڑا فیصلہ لینے کی طرف اشارہ کیا ہے۔
روزنامہ الرائی کی رپورٹ کے مطابق اس فیصلے کا اصلاحاتی منصوبہ بنیادی ستونوں پر انحصار کرتا ہے جو کویت میں تارکین وطن کی تعداد کو آدھا کر دے گا۔
ذرائع نے اشارہ کیا کہ "کوٹہ سسٹم” کچھ قومیتوں کی تعداد میں اضافے کو محدود کرے گا جن کے منفی اثرات بحران کے دوران سامنے آئے ہیں تاکہ ہر قومیت کو ایک خاص تناسب دیا جائے اور سب کی تعداد مساوی ہو۔ تمام قومیتوں کو %20 کوٹہ ملےگا جو کہ تین لاکھ بنتا ہے تاکہ ان غیر قانونی کمپنيوں پر بھی قابو پایا جاسکے جو بغیر لائسنس کے غیر ملکیوں کو نوکریوں کا جھانسا دیکر ملک میں لاتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق اس منصوبے میں 60 سال سے زیادہ عمر کے تارکین وطن کے لئے رہائش اجازت نامے کی تجدید نہ کرنا بھی شامل ہے تاہم بعض پیشوں کو اس سے استثنا حاصل ہو گی۔ اس فیصلے میں کویت میں غیر ملکیوں کے رہائشی اجازت ناموں کی مدت کی وضاحت بھی شامل ہے جو کہ 15 سال سے زائد نہ ہو گی۔