کویت اردو نیوز 03 مئی: موجودہ جزوی کرفیو کے خاتمے کے لئے اب تک فی الحال کوئی سفارش پیش نہیں کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ملک میں جزوی پابندی کو ختم کرنے کے لئے وزراء کی کونسل کو ابھی تک کوئی سفارش پیش نہیں کی گئی ہے۔ ایسے وقت میں جب تبدیل شدہ کورونا وائرس کی طاقت اور خطرناک لہر کے بارے میں خوف و ہراس بڑھ گیا ہے اور جو پوری دنیا میں ظاہر ہونا شروع ہو گیا ہے جس میں تازہ ترین ہیبت ناک صورتحال بھارت میں دیکھنے کو مل رہی ہے۔
اعلی سطح کے سرکاری ذرائع نے یہ یقین دہانی کرائی ہے کہ وزارت صحت ان اعدادوشمار پر مکمل نظر رکھے ہوئے ہے اور اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ اب تک اس کا کوئی خدشہ نہیں ہے اور یہ ملک تک نہیں پہنچا ہے لہذا کویت فی الوقت محفوظ ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ صحت کے حکام نے اس سلسلے میں وزراء کی کونسل کو پابندی میں توسیع یا منسوخ کرنے کے لئے کوئی سفارش پیش نہیں کی ہے اور صورتحال کا زیادہ محتاط جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
دوسری جانب ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ وزارت صحت کو اب تک آکسفورڈ ویکسین کے تیسرے بیچ کی آمد کی تاریخ کے بارے میں کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے جس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ میڈیکل ٹیمیں 5 پرائمر میں فائزر ویکسین دینا شروع کرنے کی تیاری کر رہی ہیں تاکہ ویکسی نیشن کے مراکز اس ہفتے کے آخر یا اگلے ہفتے کے اوائل میں امداد کو یقینی بناسکیں اور ہجوم کو کم کرسکیں۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ جن لوگوں نے "آکسفورڈ” کی پہلی ویکسین وصول کی تھی ان کو کچھ ہی دنوں میں دوسری ویکسین دی جائے گی خاص طور پر وزارت نے 4 فروری کے بعد پہلی خوراک لینے والے افراد کے لئے دوسری ویکسین کا کچھ حصہ مختص کیا ہے۔ اس سلسلے میں طبی سفارشات کے مطابق دونوں خوراکوں کے درمیان 90 دن تک کا وقفہ ہوگا۔