کویت اردو نیوز 18 جون: پارلیمانی وزراء نے 60 سال سے زائد عمر کے تارکینِ وطن کے رہائشی اقاموں کی تجدید کے فیصلے پر نظر ثانی کی تجویز پیش کردی۔
تفصیلات کے مطابق رکن پارلیمنٹ عبداللہ التوراجی نے 60 سال سے زیادہ عمر والے تارکین وطن کے رہائشی اجازت نامے کی عدم منظوری اور ثانوی مرحلے کا سرٹیفکیٹ رکھنے والے پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت (PAM) کے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کی تجویز پیش کردی ہے۔ رکن پارلیمنٹ عبداللہ التوراجی نے کویت میں پیدا ہونے والے افراد اور کویتی خواتین سے شادی کرنے والے افراد کو نئے ضوابط سے مستثنیٰ قرار دینے کے لئے ان تارکین وطن کی درجہ بندی کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔
انہوں نے 60 سال سے زیادہ عمر کے تارکین وطن کو بھی پابند کیا کہ وہ سرکاری اسپتالوں میں میڈیکل کیئر نہ لیں یا وزٹ ویزا رکھنے والوں اور انشورنس بیمہ نہ ہونے پر عائد فیس کی ادائیگی لازمی کریں۔ انہوں نے لیبر مارکیٹ اور کچھ تکنیکی خدمات کی قیمتوں پر فیصلے کے اثر کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کے نفاذ کے پہلے چھ ماہ کے دوران ان تارکین وطن کے رہائشی اجازت ناموں کی تجدید نہ کرنے کے فیصلے کے نتائج پر ایک مطالعہ کرنے کی سفارش کی ہے۔
دریں اثنا قانون سازوں نے وزیر تجارت و صنعت عبد اللہ عیسیٰ السلمان کو فیصلے کے تحت آنے والے غیر ملکیوں خصوصاً ان کی تعداد اور قومیتوں کے بارے میں سوالات ارسال کیے۔ انہوں نے پوچھا کہ کیا فیصلہ متعلقہ مطالعات پر مبنی ہے؟ اگر ہاں تو انہوں نے ان مطالعات کی نقول کی درخواست کی۔ وہ ان تارکین وطن کی تعداد جاننا چاہتے ہیں جو کویت میں پیدا ہوئے اور کویتی خواتین سے شادی کی اور وہ تارکین وطن جو مختلف نوعیت کے جرائم میں ملوث تھے۔