کویت اردو نیوز 23 جون: سعودی حکومت سے استفسار کرنے والے غیرملکیوں کو مملکت واپسی کا گرین سگنل مل گیا۔
تفصیلات کے مطابق مملکت میں محکمہ پاسپورٹ و امیگریشن (جوازات) سے ایک تارکین وطن نے آن لائن سوال کیا تھا کہ ” وہ خروج و نہائی (فائنل ایگزٹ) پر سعودی عرب سے لوٹا ہے، کیا اب وہ کسی دوسرے ورک ویزے پر سعودی عرب واپس آ سکتا ہے؟ جس پر متعلقہ ادارے نے مثبت جواب دیتے ہوئے کہا کہ "اگر کوئی غیرملکی فائنل ویزے پر مملکت سے جاتا ہے اور اس نے سعودی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کسی قسم کا کوئی جرم بھی نہ کیا ہو تو وہ دوبارہ کسی دوسرے ویزے پر سعودی عرب آسکتا ہے”۔ جوازات نے مزید بتایا کہ اقامہ قوانین کے مطابق سعودی عرب کا جائز رہائشی اقامہ ہوتے ہوئے اگر کوئی غیر ملکی قانونی طور پر
فائنل ایگزٹ ویزا یعنی "خروج ونہائی” لینے کے بعد مملکت سے جاتا ہے اور اس کے خلاف سسٹم میں کوئی شکایت یا کیس درج نہ ہو تو اس کے لیے سعودی عرب کے دروازے کھلے ہیں۔ خیال رہے کہ سعودی قوانین کے تحت ڈی پورٹ (سافر) کیے گئے رہائشیوں کو دوبارہ مملکت آنے کی اجازت نہیں دی جاتی اور اگر کوئی خروج عودہ ویزے پر جائے اور مقرر وقت پر نہ آئے تو اس پر بھی 3 سال پابندی لگا دی جاتی ہے۔ قبل ازیں سعودی محکمہ پاسپورٹ و امیگریشن (جوازات) سے ایک طبی امور کی کمپنی نے وضاحت طلب کی کہ
” ہمارے چند ملازمین جو پاکستانی میں ہیں جو کہ کرونا وبا کے پیش نظر لگنے والی سفری پابندی کے باعث سعودی عرب نہیں لوٹ سکے ہیں جبکہ ہمیں اس وقت ان کی ضرورت ہے، کیا انہیں سعودی عرب لانے کا کوئی طریقہ ہے؟۔ جس پر جوازات نے وضاحت پیش کی کہ کورونا وبا کے پیش نظر حکومت نے پاکستان سمیت 9 ممالک پر سفری پابندی عائد کر رکھی ہے اور فی الحال واپسی ممکن نہیں ہے۔