کویت اردو نیوز 25 جون : سندھ کے علاقے تھر میں روزگار کے مواقع پیدا ہونے کی امید، کویت اور پاکستان میں 190 ملین ڈالر کا بڑا منصوبہ طے پا گیا۔
تفصیلات کے مطابق انٹرٹیک ہولڈنگ کمپنی نے پاکستان کے صوبے سندھ میں پانی ذخیرہ کرنے کے منصوبے کی تعمیر کے لئے 190 ملین ڈالر کے معاہدے پر دستخط کردیئے ہیں۔ انٹرٹیک ہولڈنگ کمپنی اور حکومت سندھ نے صوبہ سندھ کے علاقے تھر میں تقریبا 30.1 بلین پاکستانی روپے (190 ملین ڈالر) کی لاگت سے پانی کی فراہمی اور ذخیرہ کرنے کے تاریخی منصوبے کی تعمیر اور اس کو چلانے کے لئے مراعات کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ اس منصوبے کے ذریعہ فراہم کردہ پانی آبی شعبے کے لئے استعمال ہوگا۔ توانائی کا یہ منصوبہ صوبہ سندھ میں تھر کے علاقے میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور ترقی کا باعث بنے گی۔
انٹرٹیک ہولڈنگ نیشنل ٹکنالوجی انٹرپرائزز کمپنی (NTEC) مکمل طور پر کویت انویسٹمنٹ اتھارٹی (کے آئی اے) کی ملکیت ہے۔ یہ 25 سالہ رعایتی معاہدہ نبیسر، سندھ سے 61 کلومیٹر طویل پائپ لائن کے ذریعے واجھیر سندھ کو 45 کوسک پانی کی پروسیسنگ اور فراہمی کے لئے ہے۔ اس منصوبے میں نبیسر اور واجھیر میں آبی ذخائر کی تعمیر بھی شامل ہو گی تاکہ 75 دن کے مجموعی عرصہ کے لئے پانی ذخیرہ کو یقینی بنایا جاسکے۔ انٹرٹیک ہولڈنگز اور حکومت سندھ نے 12 ماہ میں تیز رفتار ٹریک پر اس منصوبے کو تیار کیا تھا۔ پروجیکٹ کی تیز رفتار ترقیاتی ٹائم لائن انٹرٹیک ہولڈنگ کے اہم انفراسٹرکچر پروجیکٹس میں سرمایہ کاری کرنے کے عزم کی نشاندہی کرتی ہے۔
انٹرٹیک ہولڈنگ کے سی ای او عبد اللہ المطیری نے کہا کہ یہ کمپنی کے لئے ایک اسٹریٹجک منصوبہ ہے اور اسے حکومت سندھ کے اشتراک سے تیار کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ہمیں کورونا بحران کے دوران تیز رفتار، پائیدار اور متحرک منصوبہ تیار کرنے پر خوشی ہے اور یہ کامیابی اینرٹیک کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی صلاحیتوں کا ثبوت ہے اور ہم پاکستان میں بڑے انفراسٹرکچر کی ترقی میں شراکت کرنے کے لئے پرجوش ہیں۔
اس موقع پر کویت میں پاکستان کے سفیر جناب سید سجاد حیدر نے کہا کہ "مجھے انویسٹمنٹ اتھارٹی (انرٹیک ہولڈنگ) کی طرف سے سرمایہ کاری دیکھ کر خوشی ہو رہی ہے جو کہ خطے کی سب سے ممتاز سرمایہ کاری میں سے ایک ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ کویت ہمیشہ سے ہی پاکستان میں ایک طویل مدتی سرمایہ کار رہا ہے کیونکہ دونوں ممالک اہم تجارتی روابط رکھتے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں یہ منصوبہ دنیا بھر کے تجربہ کار سرمایہ کاروں کے لئے سنہری موقع ہے اور مجھے امید ہے کہ اس منصوبے سے مزید سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی ہوگی۔