کویت اردو نیوز 21 جنوری: کویتی شہری کو دھوکہ دہی سے 5,000 دینار کا فراڈ ہو گیا، بینک ایڈیٹر میں دھوکہ دہی کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔
فون کے ذریعے دھوکہ دہی کے واقعات ایک بار پھر ایسے گروہوں کے ذریعہ سامنے آئے ہیں جو کچھ شہریوں اور رہائشیوں کی سادگی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے انہیں اپنا ڈیٹا اپڈیٹ کرنے کا کہتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ایک کویتی شہری کو ان گروہوں نے دھوکہ دہی کا نشانہ بنایا جس سے اس کے بینک بیلنس سے 5,000 دینار چرا لئے گئے۔ مبارک الکبیر گورنریٹ کے ایک تھانے میں درج مقدمے کے اعداد و شمار کے مطابق ایک ایسا شہری سامنے آیا جس نے بتایا کہ اسے ایک نامعلوم شخص کا فون آیا، فون کال میں بتایا گیا کہ بینک کی ضرورت کے پیش نظر اسے اپنا ڈیٹا اپڈیٹ کرنے کی ضرورت ہے ورنہ اس کا بینک کارڈ معطل کر دیا جائے گا۔ کال کرنے والے ہیکر نے
متاثرہ شخص کو اس کا فون نمبر دینے کو کہا اور بتایا کہ اس کے موبائل فون پر ایک کوڈ آئے گا جو اسے واپس اس کو دینا ہو گا تاکہ اس کے بینک کھاتے کو اپڈیٹ کیا جا سکے۔ متاثرہ شخص نے ایسا ہی کیا لیکن جیسے ہی اس نے ایسا کیا وہ حیران رہ گیا کہ اس کے بینک بیلنس سے 5000 دینار کی رقم نکلوائی جا چکی ہے۔ بینک ایڈیٹر میں
دھوکہ دہی کا مقدمہ درج کیا گیا اور اسے جرم قرار دیا گیا۔ قابل ذکر ہے کہ وزارت داخلہ نے متعدد بار کسی نامعلوم نمبر سے کوئی بھی لنک نہ کھولنے اور کسی بھی طرح سے پاس ورڈ نہ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ وزارت نے فرضی نمبر سے کال کرنے والوں کو جواب نہ دینے کی ضرورت پر زور دیا یہاں تک کہ اگر کال وصول کرنے والا جانتا ہو کہ وہ دھوکہ ہے یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ کال کا وقت اس کے لیے متاثرہ کے اکاؤنٹ میں داخل ہونے کا راستہ ہے۔ یاد رہے کہ اے ٹی ایم کارڈ پر پابندی لگانے کا کہہ کر ہیکرز اپنے متاثرین کو ورغلاتے ہیں جبکہ ان میں سے کچھ کورونا وبائی بحران کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کچھ بینکوں کی نقالی کرتے ہوئے ڈیٹا کو بغیر نظرثانی کے کارڈ کو اپڈیٹ کرنے کی درخواست کرتے ہیں جس سے متاثرہ شخص اپنا بینک ڈیٹا بھیجنے کے بعد اپنے بینک اکاؤنٹ سے رقم گنوا بیٹھتے ہیں۔