کویت اردو نیوز: کویت میں متعلقہ حکام بشمول وزارت داخلہ کی جانب سے فراڈ کی کارروائیوں کے خلاف متعدد وارننگز کے باوجود ایک غیرملکی فراڈ کا شکار ہو گیا جس کے نتیجے میں اس کے بینک بیلنس سے 825 دینار نکال لئے گئے۔
متاثرہ شخص کے بیان کے مطابق اسے لوکل موبائل فون نمبر سے کال موصول ہوئی جس میں دوسری طرف ایک شخص عربی بول رہا تھا۔ اس نے اپنا تعارف ایک بینک میں ملازم کے طور پر کرایا اور اسے مجرمانہ گروہوں کی طرف سے کی جانے والی دھوکہ دہی کی کارروائیوں سے محتاط رہنے کا مشورہ دیا۔
متاثرہ شخص نے مزید کہا کہ "کال کرنے والے نے مجھ سے پاس ورڈ اور تمام مکمل ڈیٹا مانگا تاکہ میرے بینک اکاؤنٹ کو کسی بھی دھوکہ دہی سے بچایا جا سکے۔ اس کے بعد، اس نے ایک سے زیادہ بار OTP کوڈ طلب کیا جس کے بعد مجھے اپنے بینک اکاؤنٹ سے رقم نکالے جانے کا پتہ چلا۔ اس کی شکایت میدان حولی پولیس اسٹیشن میں درج کرائی گئی ہے۔
خیال رہے کہ چند روز قبل اپنی طرف سے کویت کی وزارت داخلہ نے کویت سے باہر رہنے والے فراڈیوں کی طرف سے منظم کردہ دھوکہ دہی کی سرگرمیوں میں اضافے کے حوالے سے ایک احتیاطی نوٹس بھی جاری کیا تھا۔
یہ مجرم، اخلاقی فیصلے کی کمی کو ظاہر کرتے ہوئے، فون نمبرز اور مختلف الیکٹرانک کمیونیکیشن پروگراموں کے ذریعے خود خود بینک ملازم، سیکیورٹی اہلکار، وزارت صحت یا کسی بھی ادارے کے ملازم کے طور پر ظاہر کرتے ہیں۔
ایک سرکاری پریس ریلیز میں، وزارت داخلہ نے کویتی شہریوں اور غیر ملکیوں دونوں پر زور دیا کہ وہ فون کالز موصول کرنے کے دوران ہوشیار رہیں اور احتیاط برتیں۔
اس وارننگ کا مقصد لوگوں کو دھوکہ دہی کا شکار بننے سے روکنا تھا جبکہ اس بات پر زور دیا گیا کہ وہ کسی بھی مشکوک کال کی فوری طور پر مجاز حکام کو اطلاع دیں۔
بیان میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ وزارت داخلہ کے متعلقہ حکام کی طرف سے دھوکہ دہی کرنے والی کالز کی مسلسل نگرانی اور جانچ پڑتال کی جا رہی ہے۔ اس طرح کی دھوکہ دہی کی سرگرمیوں سے نمٹنے اور ان کے سدباب کے لیے مناسب اقدامات کیے جائیں گے۔